بلی بائی ایپ کی ماسٹرمائنڈ لڑکی شویتا سنگھ اتراکھنڈ سے گرفتار

0
Orissa Post

ممبئی (یواین آئی) : ملک بھر اور مہاراشٹر میں بلی بائی ایپ پرخواتین برائے فروخت و نیلامی کی کوشش اور مسلم لڑکیوں و خواتین کو نشانہ بنا کر ان کی تصاویر پر تضحیک آمیز کلمات کی ادائیگی اور خریدو فروخت کے معاملہ میں قابل اعتراض ایپ کی خالق اور ماسٹر مائنڈ 18سالہ لڑکی کو ممبئی کرائم برانچ کی سائبر سیل نے باقاعدہ طور پر اتراکھنڈ سے گرفتار کر لیا ہے اور اسے ٹرانزٹ ریمانڈ پر ممبئی بھی لایا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق ماسٹر مائنڈ 18 سالہ لڑکی 12ویں پاس ہے۔ اس سے قبل بلی ایپ سے وابستہ ایک ملزم وشال کمار کو بھی گرفتار کرکے اس کا ریمانڈ حاصل کیا گیا ہے۔
ممبئی کرائم برانچ ذرائع نے بتایا کہ ملزم وشال کمار سے جب باز پرس کی گئی تو اس نے یہ واضح کیا کہ اتراکھنڈ
کی ایک لڑکی اس میں ملوث ہے اور اس نے ہی بلی بائی ایپ تیار کیا تھا اور اس کی تخلیق کے بعد سوشل میڈیا پر
فعال مسلم لڑکیوں اور خواتین کی تصاویر اٹھاکر اسے معروف کیا جاتا، پھر اسی کو سوشل میڈیا پر وائرل کر کے اس
کی تضحیک کی جاتی تھی، یہ ایپ رفتہ رفتہ معروف ہوتا گیا جس کے بعد اس ایپ کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے
دونوں نے مزید تضحیک آمیز ایپ تیار کر نے کی بھی کوشش شروع کر دی تھی۔ سائبر سیل نے ممبئی سے قریب
بنگلورو کے ایک انجینئر کواس معاملہ میں سب سے پہلے گرفتار کیا تھا جس کی شناخت وشال کمار کے نام پر ہوئی
تھی۔ وشال کمار کے ذہن میں یہ ایپ تیار کرنے کا خیال کیسے آیا اور اس نے اس لڑکی کا اس میں ساتھ کیوں دیا،
کیونکہ تخلیق کار کے طور پر لڑکی نے ہی اس ایپ کو تیار کیا، کرائم برانچ کے ذرائع نے بتایا کہ مسخرے پن
کیلئے یہ دونوں نے یہ ایپ تیار کیا تھا۔ ابتدا میں یہ لوگ ایپ پر ہی یہ مشمولات عام کرتے تھے لیکن بعد میں سوشل
میڈیا پر اسے عام کیا گیا اور یہ بڑے پیمانے پر جب عام ہوگیا کہ مسلم لڑکیوں کو اس میں نشانہ بنایا جارہا ہے تو
پھر مسلم لڑکیوں اور خواتین نے اس کی شکایت بھی کروائی۔ دہلی اور یوپی میں بھی باقاعدہ طو ر پر ایف آئی آر درج
کی گئی، جس کے بعد مہاراشٹر اور ممبئی میں بھی اس ایپ کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی لیکن ممبئی
سائبر سیل نے اپنی کارروائی کو وسعت دیتے ہوئے ملزم کو بنگلورو سے گرفتار کر لیا اور اس پورے معاملے کے
طلسم کو ہی توڑ دیا جو کئی دنوں سے ملک میں مسلم خواتین کے خلاف استحصال کی کوشش جاری تھی اسے ختم کر
نے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ ڈی سی پی رشمی کرندیکر نے پہلے ہی اس معاملہ میںسراغ لگانے کیلئے تفصیلات
طلب کی تھی اور سراغ ملتے ہی بنگلورو سے نوجوان طالب علم جو انجینئرنگ میں تعلیم یافتہ بھی ہے،کو گرفتار کر
لیا۔ اس کے بعد اس نے بتایا کہ اس نے اتراکھنڈ میں کسی لڑکی کے ساتھ مل کر یہ ایپ تیار کیا تھا اور یہی اس کی
ماسٹر مائنڈ ہے، اس لئے کرائم برانچ نے بلا تاخیر اس لڑکی کو گرفتار کر لیا۔ ممبئی میں پولیس کی تفتیش کے بعد
باضابطہ طور پر یہ ریکیٹ بے نقا ب ہوگیا جو مسلم خواتین اور لڑکیوں کو اپنا نشانہ سوشل میڈیا پر بنایا کرتا تھا۔
مسلم خواتین کی تضحیک سوشل میڈیا ایپ بلی بائی اور سلی ڈیل پر کی جاتی تھی۔ اس میں کئی معروف مسلم لڑکیوں
اور فعال خواتین کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS