ہمیں مینوفیکچرنگ سیکٹر اور سروس سیکٹر کے ان علاقوں کی شناخت کرنا ہوگی

0

نئی دہلی(ایجنسی):ہندوستان، جاپان اور آسٹریلیا نےغیرجانبدار،ہمہ جہت، شفاف اور مستحکم تجارتی نظم اور سرمایہ کاری کے مناسب ماحول

بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہند بحر الکاہل کے علاقے میں سپلائی چین مستحکم کرنے کی ضرورت ہے ۔ مرکزی وزیر تجارت و صنعت  

پیوش گویل نے منگل کے روز ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے جاپان کے وزیر خزانہ،تجارت و صنعت کاجیاما ہیروشی اورآسٹریلیا کی تجارت،سیاحت اور

سرمایہ کاری کے وزیر سائیمن برمنگھم کے ساتھ سہ رخی اجلاس کیا۔ اجلاس کے دوران تینوں فریقوں نے غیرجانبدار،ہمہ جہت،شفاف اور مستحکم تجارتی نظم اور سرمایہ کاری کا منساب ماحول بنانے پراتفاق رائے ظاہر کیا اور اپنے اپنے بازار کھلے رکھنے پر زور دیا۔ کورونا وبا کے تناظر میں عالمی معیشت میں ہونے والی تبدیلی اورٹیکنالوجی کو دھیان میں رکھتے ہوئے تینوں وزراءنے ہند بحرالکاہل میں سپلائی چین مستحکم کرنے کی ضرورت کا اظہار کیا۔ ہند۔بحرالکاہل خطے میں سپلائی چین مضبوط کرنے میں علاقائی تعاون مستحکم کرنے پر زور دیتے ہوئے تینوں ملکوں کے وزراءنے تعاون بڑھانے کا ارادہ ظاہر کیا اور اس سمت میں ایک ساتھ مل کر کام کرنے پر زور دیا۔
سہ رخی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے گویل نے کہا کہ کورونا وبا کے سبب ہند بحرالکاہل خطے میں سپلائی چین کو مضبوط کرنے کا بہترین

موقع ہے ۔ اس سے خطے کے عوام کا روزگار وابستہ ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہند بحرالکاہل کے خطے میں معتمد علیہ سپلائی چین قائم کرنے کے

تئیں پابند عہد ہے ۔ وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ خطے میں سپلائی چین قائم کرنے میں ہندوستان مرکزی کردار ادا کر سکتا ہے ۔ ہندوستان طویل

مدتی سپلائی کے لیے مستحکم استعداد مہیا کروا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سپلائی چین مضبوط کرنے سے خطے میں مقابلہ آرائی کا ماحول بہتر

ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ اس کے لیے ہمیں مینوفیکچرنگ سیکٹر اور سروس سیکٹر کے ان علاقوں کی شناخت کرنا ہوگی جو ہند بحرالکاہل کے گھریلو

مصنوعات کی قیمت میں اضافے میں حصہ داری کر سکے ۔ ہمیں ان شعبوں کو تعاون دینا ہوگا۔ گویل نے کہا کہ تجارت کے عمل کو ڈیجیٹل کرنا

ہوگا کیونکہ کورونا وبا کے سبب بہت سارے ریگولیٹر کام نہیں کر پا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہند بحرالکاہل خطے میں جاپان، آسٹریلیا اورہندوستان

مضبوط ملک ہیں اور تینوں ملکوں کی مشترکہ معیشت 9300 ارب ڈالر کی ہے ۔ تینوں ملکوں نے 9300 ارب ڈالر کی اشیاءکی تجارت اور 900

ارب ڈالر کی سروس ٹریڈ کیا ہے ۔ یہ مضبوط بنیاد ہے اور اس سے آگے کا سفر شروع کیا جا سکتا ہے۔

 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS