ٹوئٹر کی سیاست میں ایک باب کا اور اضافہ، جانیں پوری تفصیل

0

نئی دہلی (ایجنسی) کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی سمیت کئی رہنماؤں کے اکاؤنٹس کے بعد اب کانگریس پارٹی کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کو بھی بند کردیا گیا ہے۔ کانگریس نے دعویٰ کیا کہ اس کا ٹویٹر اکاؤنٹ بند کر دیا گیا ہے ، لیکن ہم اپنی لڑائی جاری رکھیں گے۔ کانگریس نے کہا کہ جب ہمارے لیڈروں کو جیلوں میں ڈال دیا گیا ، ہم خوفزدہ نہیں تھے تو اب ٹویٹر اکاونٹس بند کرنے کا کیا خوف ہوگا۔ ہم کانگریسی ہیں، یہ عوام کا پیغام ہے ، ہم لڑیں گے ، ہم لڑتے رہیں گے۔ اگر زیادتی کا شکار لڑکی کے لیے انصاف حاصل کرنے کے لیے اپنی آواز بلند کرنا جرم ہے تو ہم اس جرم کو سو مرتبہ کریں گے۔
آپ کو بتا دیں کہ اس سے قبل راہل گاندھی نے دہلی میں ایک نو سالہ بچی کے گھر والوں سے مبینہ عصمت دری اور قتل کے سلسلے میں ملاقات کی تھی اور اس کے کچھ ہی دیر بعد راہل گاندھی نے اس ملاقات کی تصویر ٹوئٹر پر شیئر کی۔ راہل گاندھی کے ٹویٹ کے خلاف بچوں کے قومی کمیشن کی شکایت کے بعد ٹوئٹر نے نہ صرف راہل گاندھی کا ٹویٹ ہٹایا بلکہ عارضی طور پر ان کے اکاؤنٹ پر پابندی بھی لگا دی۔ ٹویٹر کے ذریعے مودی حکومت پر روزانہ حملہ کرنے والے راہل گاندھی پابندی کی وجہ سے دو دن تک ٹویٹ نہیں کر سکے۔راہل گاندھی کے علاوہ آل انڈیا کانگریس کمیٹی (اے آئی سی سی) کے جنرل سکریٹری اور سابق مرکزی وزیر اجے ماکن کے ٹوئٹر اکاؤنٹس ، لوک سبھا میں پارٹی کے وہپ منیکم ٹیگور ، آسام انچارج اور سابق مرکزی وزیر جتیندر سنگھ اور مہیلا کانگریس صدر سشمیتا دیو کے اکاونٹ مقفل ہیں۔
کانگریس سوشل میڈیا کے سربراہ روہن گپتا نے کہا کہ ٹوئٹر کے مطابق قواعد کی خلاف ورزی پر پارٹی کا اکاؤنٹ بلاک کیا گیا ہے۔ لیکن میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ٹویٹر حکومت کے دباؤ میں کام کر رہا ہے۔ اس نے پہلے ہی پورے ہندوستان میں ہمارے رہنماؤں اور کارکنوں کے 5000 اکاؤنٹس کو بلاک کر دیا ہے۔ انہیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ہم پر ٹویٹر یا حکومت کا دباؤ نہیں ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS