!اترپردیش میں خاکی  شرم شار:گھر میں گھس کر عورت کی لات گھونسو سے سے پیٹنے کا معاملہ وائرل ویڈیو میں ظلم کے بیچ بچے روتے رہے پر نہیں آیا ترس

0

نئی دہلی : اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی ادیتہ ناتھ کے اقتدار والی بی جے پی حکومت کے دور میں خاکی وردی پھر شرم شار ہوئی
ہے ۔ پرتاپ گڑھ میں پولیس پر ایک عورت کو گھر میں گھس کر لات گھونسوں سے بری طرح مارنے پیٹنے کا الزام لگا ہے ۔ کہا جا رہا
ہے کہ مارپیٹ میں دروگا بھی شامل تھا۔ واقعہ سے جڑے وائرل ویڈیو میں تین سے چار پولیس والے عورت کو پکڑ کر ہڑکاتے
اور پیٹتے نظرآرہے ہیں۔ حیرت کی بات ہے کہ واقعہ کے دوران گھر میں چھوٹے بچے کے رونے کی آواز آرہی تھی، پر پھر بھی پولیس والے عورت پر ڈنڈے سے حملہ کرتے رہے ۔ اس عورت کی چیخ اور ماصوم کے آنسوئوں پر ذرا بھی طرس نہیں آیا۔
ٹوئٹر پر جرنلسٹ سورج شکلا نے واقعہ سے جڑی کلپ شیئر کی ہے۔ جس میں انہوں نے بتایا کہ یہ معاملہ راجی جنگ کوتوالی کے بھاگی پور گائوں کا ہے ۔ اس شرم نام کرتوت میں دروگا ویرندر ترپاٹھی کے ساتھ دو پولیس والی عورتیں بھی شامل تھی۔ انہوں نے ہی عورت کے گھر گھس کر اسے مارا پیٹا بچے روتے رہے ، مگر وہ نہیں مانی اور پیٹتے رہے۔
چونکہ ،’The Quint'کی رپورٹ میں پولیس کے حوالے سے کہا گیا کہ عورت نے لیڈی پولیس کانسٹیبل سے مارپیٹ کی تھی ۔جس عورت کی پٹائی کی گئی ، وہ فاطمہ بانو ہے اور وہ بھاگی پور گائوں کی رہنے والی ہے ۔ گھر والے اس معاملے کو لیکر قریب 18کلومیٹر دور ضلع پولیس ہیڈکوارٹر بھی گئے، پر ان کی سنوائی نہیں ہوئی ۔
جمیل احمد نے انگریزی نیوز سائٹ سے کہا کہ اتوار کی صبح ویرندر ترپاٹھی زمین کے کاغذ مانگنے آئے تھے۔ بہن نے دئے تو، انہیں پھاڑ دیا اور کہا کہ گھر ہم بنوانگے ۔ کچھ دیر بعد وہ تین  کانسٹیبل ساتھ لائے اور بہن کی پٹائی کرنی شروع کردی ۔ پھر پولیس اسٹیشن لئے گئے ۔ وہاں بھی اس سے مارا مارپیٹا گیا ۔ میرے کام پر جانے کے بعد ویرندر ترپاٹھی گھر جاکر عورتوں کو ڈرانے دھمکانے لگےتھے۔ میں نے ایس او سے شکایت کی، پر کوئی مدد نہیں ملی ۔
اس عورت کے بھائی نے بتایا کہ ’زمین معاملے کو لیکر ہمارا 10سال سے کیس چل رہا ہے ۔ یہ لوگ ضلع میں زمین اسی طرح ہڑپ لیتے ہیں ۔ زمین مافیا شکیل الدین کی حکومت میں اچھی پکڑ ہے ۔ اس کے لئے مجھے جیل کی ہوا بھی کھانی پڑی تھی۔ تب ان لوگوں نے زمین کا کچھ حصہ قبضہ کرلیا تھااور اسی وقت سے مقدمہ چل رہا ہے ‘

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS