مہنگائی جیسے معاملوں پر بحث سے بھاگ رہی ہے سرکار: پرینکا

0
The Print

نئی دہلی، (پی ٹی آئی) : کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے ہفتہ کو مرکزی سرکار پر طنز کستے ہوئے کہا کہ وہ مہنگائی جیسے معاملوں پر پارلیمنٹ میں بحث سے بھاگ رہی ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ ’’وہ‘آپ آم کیسے کھاتے ہیں‘ جیسے سوالوں کے عادی ہیں، ا س لیے بڑھتی مہنگائی جیسے عام لوگوں کو پریشان کرنے والے سوالوں پر پارلیمنٹ میں بحث کرنے سے ڈرتے ہیں۔‘
پیگاسس اور کچھ دیگر معاملوں کو لے کر گزشتہ کئی دنوں سے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں تعطل بناہوا ہے۔ 19 جولائی سے مانسون سیشن شروع ہوا تھا لیکن اب تک دونوں ایوانوں کی کارروائی رکی ہوئی ہیں۔ اپوزیشن پارٹیوں کا کہنا ہے کہ پیگاسس جاسوسی معاملے پر پہلے بحث کرانے کے لیے سرکار کے تیار ہونے کے بعد ہی پارلیمنٹ میں تعطل ختم ہو گا۔ پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے پیگاسس جاسوسی معاملے پر فوری بحث کرانے کا مطالبہ کیا جبکہ سرکار نے اس مانگ کو خارج کرتے ہوئے جمعہ کو لوک سبھا میں کہا کہ یہ کوئی معاملہ ہی نہیں ہے۔
دریں اثنا کانگریس کے ترجمان ابھشیک منو سنگھوی نے ہفتہ کو کہا کہ اگر مرکزی سرکار پیگاسس جاسوسی معاملے پر کچھ سوالوں کے جواب دے تو پارلیمنٹ کی کارروائی اگلے منٹ چلنے لگے گی لیکن وہ اس معاملے پر بحث سے بھاگ رہی ہے کیونکہ اس کے پاس چھپانے کے لیے بہت کچھ ہے۔ ابھشیک منو سنگھوی نے اخباری نمائندوں سے کہا کہ ’پارلیمنٹ فوراً چلے گی، اگلے منٹ چلنے لگے گی، لیکن ایک چھوٹی سی چیز سرکار کو کرنی پڑے گی۔ وہ یہ ہے کہ سرکار کو 2 سوالوں کا جواب دینا ہوگا۔ پہلا یہ کہ کیا سرکار نے پیگاسس اسپائی ویئر خریدا؟ دوسرا یہ کہ کیا مخصوص شخص کے خلاف اس کا استعمال کیا گیا اور اگر ہاں تو ان کے نام بتائیے۔‘ انہوں نے الزام لگایا کہ ’سرکار اس پر بحث نہیں چاہتی ہے۔ سرکار کے پاس چھپانے کے لیے بہت کچھ ہے۔‘
ابھشیک منو سنگھوی نے یہ بھی کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی غلطی کی وجہ سے ریاستوں کو دیگر پسماندہ طبقات(او بی سی) کی فہرست میں ذاتوں کو شامل کرنے کے حق سے محروم ہونا پڑا ہے۔سنگھوی نے ہفتہ کے روز یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ آئینی ترمیم میں اپوزیشن پارٹیوں نے حکومت کو خبردار کیا تھا کہ جو قانون وہ بنا رہی ہے، اس سے ریاستوں کا حق چھن جائے گا لیکن حکومت نے اس پر توجہ نہیں دی جس کی وجہ سے بعد میں سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کی وجہ سے ریاستوں کا یہ حق چھین لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کس کو او بی سی میں شامل کرنا ہے اور کس کو اس فہرست میں شامل نہیں کرنا ہے، پہلے یہ حق ریاستی حکومتوں کے پاس تھا لیکن مودی حکومت نے 2018 میں قانون لا کر ریاستوں کے اس حق کو چھیننے کی بنیاد رکھی۔
کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ بعد میں جب معاملہ سپریم کورٹ میں گیا تو اسی سال عدالت نے مرکزی حکومت کی غلطی کی وجہ سے اپنا فیصلہ دیا ہے جس سے ریاستوں کو اپنے حق سے محروم کردیا گیا ہے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS