فوج نے بنائے لداخ میں تعینات جانبازوں کےلئے اسمارٹ شیلٹر

0

نئی دہلی:چین کے ساتھ مشرقی لداخ میں پچھلے چھ مہینے سے بھی زیادہ وقت سے چلے آرہے فوجی تعطل کے لمبا کھینچنے کے آثار دیکھتے ہوئے فوج نے ہاڈ جمع دینے والے برفیلے درگم علاقوں میں تعینات جوانوں کے رہنے کےلئے سبھی ضروری جدید سہولیات سے لیس خصوصی شیلٹر اور اسمارٹ ٹینٹ بنائے ہیں۔
 ان شیلٹروں میں سردیوں کی منفی اور خراب حالات کو دیکھتے ہوئے بجلی ،پانی ،خاص قسم کے ہیٹروں ،طبی ضروریات اور صاف صفائی پر خاص دھیان دیا گیا ہے۔ عبوری محاذ پر تعینات جوانوں کےلئے خاص قسم کے گرم ٹینٹوں کا انتظام کیاگیا ہے۔
فوج کے ذرائع نے آج بتایا کہ لداخ کے سب سے زیادہ اونچے پہاڑی علاقوں میں نومبر کے بعد 40 فٹ تک برف گرتی ہے۔برفیلی ہواؤں کے چلنے سے وہاں درجہ حرارت صفر سے 30 سے 40 ڈگری تک کم ہوجاتا ہے۔کئی بار برفباری کی وجہ سے راستے بھی بند ہوجاتے ہیں۔ان سب باتوں کو دھیان میں رکھتے ہوئے فوج نے وہاں تعینات جوانوں کےلئے خاص تیاری کی ہے اور ان کے وہاں رہنے کے چار چوبند  انتظام کے ساتھ ساتھ ان کی سہولیات مہیا کرائی ہے۔
فوج نے وہاں تعینات جانبازوں کےلئے پہلےسے موجود اسمارٹ کیمپوں کے علاوہ اب خاص شیلٹر بنائے ہیں جن میں سبھی جدید سہولیات موجود ہیں۔ان شیلٹروں میں بجلی ،پانی ہیٹروں ،صحت سے متعلق ضرورتوں کے ساتھ ساتھ صفائی کا خاص دھیان رکھا گیا ہے۔عبوری محاذ پر تعینات جانبازوں کےلئے خاص قسم کے گرم ٹینٹ لگائےگئے ہیں۔
اس کے علاوہ کسی قسم کے خراب حالات سے نمٹنے کےلئے بھی مناسب سیول ڈھانچہ جاتی سہولیات کی شناخت کرلی گئی ہے جو ضرورت  پڑنے پر فوراً کام آسکتی ہیں۔
ہندوستان اور چین کے فوجی کمانڈروں کی آٹھ دور کی بات چیت کے بعد بھی تعطل ختم ہونے کے ٹھوس اشارے نہیں ملے ہیں۔جس سے تعطل کے لمبا کھنچنے کے آثار ہیں۔اسے دیکھتے ہوئے فوج نے سردیوں میں جوانوں کو پیش آنے والی تمام دقتوں کو دھیان میں رکھکر سبھی ضروری قدم اٹھائے ہیں۔
دہائیوں بعد یہ پہلا موقع ہے جب دونوں افواج نے اس علاقے میں اپنا قبضہ اس حد تک بڑھایا ہے۔دونوں افواج کے 50-50 ہزار سے بھی زیادہ فوجی ان علاقوں میں تعینات ہیں۔ اس کے علاوہ دونوں نے سبھی طرح کے فوجی سازوسامان ،گاڑی اور ہتھیاروں کا بھی قبضہ ہوا ہے۔

 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS