مظاہرین کوگرمی سے بچانے کی تیاری،معمرافراد کے لئے لگیں کولر
نئی دہلی: تین نئے زرعی قوانین کورد کرنے کی مانگ کو لے کر کسان 109دنوں سے دہلی کے بارڈر پر تحریک کررہے ہیں۔ٹین کے کچے گھروں میں ٹھنڈ کا موسم گزرنے کے بعد اب انہوں نے مظاہرہ والی جگہ پر پختہ گھر بنانا شروع کردیے ہیں۔ٹکری بارڈر پر اب تک ایسے 25گھر بنائے جاچکے ہیں۔تیزگرمی کی شروعات ہونے سے پہلے کسان لیڈر ایسے ہزار سے دوہزار گھر بنالینا چاہتے ہیں۔ان میں سے زیادہ تر ہریانہ سے متصل سنگھواور ٹکری بارڈرپر بنائے جائیں گے۔کسان سوشل آرمی کے لیڈر انل ملک نے بتایاکہ ہم بارڈرپر اتنے ہی مضبوط گھر بنائیں گے جتنی مضبوط کسان بھائیوں کی قوت ارادی ہے۔ہمیں یقین ہے کہ سرکار کو ایک دن سبھی قانون واپس لینے پڑیں گے۔لیکن لمبی لڑائی لڑنے کے لئے ہمیں مظاہرین کی سہولتوں کا بھی خیال رکھناہوگا۔گرمی بڑھنے پر ان گھروںمیں کولر کا انتظام بھی کریں گے۔کسان تنظیم بی کے جے (دوآبا)کے صدر منجیت سنگھ رائے کاکہناہے کہ گرمی سے بچنے کے لئے ہم پکا گھر بنائیں گے۔مظاہرے میں شامل بزرگوں اور خواتین کے لئے ان گھروں میں اے سی بھی لگایاجائے گا۔منجیت سنگھ نے مزید بتایا کہ ہمیں روکنے کے لئے سرکار سب کچھ کررہی ہے۔یہاں کے ایس ایچ او نے ہمیں گھر بنانے سے روکنے کی کوشش کی۔افسران نے دبائو بھی بنایا لیکن ہم پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS