عمر خالد 10 دنوں کی پولیس تحویل میں

0

نئی دہلی(اظہار الحسن؍ایس این بی )
دہلی فسادات معاملے میں گرفتار جے این یو کے سابق طالب علم عمر خالد کو دہلی پولیس نے کڑ کڑ ڈوما کورٹ میں ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے پیش کیا۔پولیس نے ایڈیشنل جج امیتابھ راوت سے کہا کہ اسے خالد سے پوچھ گچھ کرنی ہے اور کئی ثبوتوں کے بارے میںمعلومات حاصل کرنی ہے۔اس کے ساتھ ہی 11لاکھ صفحات کے دستاویزوں کے بارے میں بھی جانکاری حاصل کرنی ہے،اس کے لئے وقت لگے گا۔ اس لئے اسے 10دنوں کی پولیس حراست میں سونپا جائے۔ کڑکڑڈوما کورٹ کے جج امیتابھ راوت نے دہلی پولیس کی اپیل کو منظور کرتے ہوئے عمر خالد کو 10دنوں کی پولیس حراست میں بھیج دیا ۔
غور طلب ہے کہ دہلی فسادات کے سلسلے میں جے این یو کے سابق طالب علم عمر خالد کو پولیس نے گزشتہ دیر رات گھنٹوں پوچھ گچھ کے بعد گرفتار کرلیا۔دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ عمر خالد نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کی تھی،جس سے فروری ماہ میں شمال مشرقی دہلی میں ہوئے تشدد کو بڑھاوا ملا۔پولیس کے مطابق عمر خالد کی گرفتاری یو اے پی اے کے تحت کی گئی ہے۔پولیس کے مطابق عمر خالد کو اس سے پہلے اتوار کو سمن دے کر پوچھ گچھ کے لئے بلایا گیاتھا ،جہاں اس سے تقریباً 11گھنٹہ تک پوچھ گچھ کے بعد گرفتار کر لیا گیا۔ دہلی پولیس کا دعویٰ ہے کہ عمر خالد کا نام دہلی فسادات کی چارج شیٹ میں ہے اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دہلی آنے سے پہلے اس کی تقریر اور دہلی فسادات کے دیگر ملزمان کے ساتھ ہوئی بات چیت کے کال رکارڈس ،ملزمان کے ساتھ میٹنگ اور ملزمان کے بیانات میں اسے سازش کار بتانے پر عمر خالد کی گرفتاری کی گئی۔عمر خالد کی گرفتاری کے بعد یونائٹیڈ اگینسٹ ہیٹ نامی تنظیم جس کا ممبر عمر خالد رہا ہے ،اس نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے 11گھنٹہ کی پوچھ گچھ کے بعد دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے عمر خالد کو گرفتار کیا ۔
(باقی ہریانہ وپنجاب پر)

پولیس فسادات کی جانچ کی آڑ میں احتجاجی مظاہرہ کو جرائم کے زمرے میں گھسیٹ رہی ہے ،جبکہ سی اے اے اور یو اے پی اے کے خلاف لڑائی خوف زدہ کرنے کی ان سبھی کوششوں کے باوجود جاری رہے گی۔تنظیم نے بتایا کہ ہماری پہلی ترجیح یہ ہے کہ عمر خالد کو مکمل سیکورٹی دی جائے ۔دہلی پولیس کو ہر طرح ان کی سیکورٹی کو پابند بنا نا چاہئے۔واضح رہے کہ دہلی پولیس عمر خالد سے فسادات کو لے کر پہلے بھی کئی بار پوچھ گچھ کر چکی ہے اورپولیس کا کہنا ہے کہ عمر خالد کے خلاف ضروری ثبوت ملنے کے بعد ہی اس کی گرفتاری کی گئی۔ ماضی میں ہوئی پوچھ گچھ کے بعد عمر خالد کو بھی اپنی گرفتاری کا ڈر ستا رہا تھا ۔اس وجہ سے اس نے دہلی پولیس کمشنر ایس این شری واستو کو ایک خط لکھا تھا۔قابل ذکر ہے کہ دہلی پولیس نے دہلی فسادات کو لے کر جے این یو کے اس سابق طالب علم کے خلاف غیرقانونی روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے ) کے تحت پہلے سے کیس درج کر رکھا تھا۔اس معاملے کو لے کریکم اگست کو ہوئی پوچھ گچھ کے بعد اس کا موبائل بھی ضبط کر لیا گیا تھا۔پولیس کا کہنا ہے کہ دہلی میں فروری میں ہوئے فسادات کی منظم سازش تھی،اس کے لئے عمر خالد اور اس کے ساتھیوں جو الگ الگ تنظیموں سے جڑے ہیں ،مل کر اس تشدد کی سازش رچی تھی۔عمر خالد پر اشتعال انگیز تقریر کر کے لوگوں کو عوامی مقامات پر اکٹھا کرنے اور سڑکوں پر اترنے کی اپیل کی تھی تاکہ امریکی صدر کے ہندوستان دورے کے دوران بین الا قوامی سطح پر لوگوں کی توجہ مبذول کیے جانے کا الزام ہے۔اس سے پہلے عمر خالد پر جے این یو میں ملک مخالف نعرے لگانے کے الزام میں کیس درج کیا گیا تھا۔

 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS