یوکرین میں ہندوستانی طالب علم نوین ایس جی کی فائرنگ میں موت

0

ہندوستان نے یوکرین کوبھیجی انسانی امداد، ہندوستانیوں نے خالی کیا کیف،کیف میں سفارتخانہ بند، 3دنوں میں26طیاروں سے ہوگی وطن واپسی
نئی دہلی/ کیف (ایجنسیاں) : یوکرین پر روسی فوجی کارروائی کے دوران ہندوستان کے کرناٹک کے ایک طالب علم نوین ایس جی کی فائرنگ میں موت ہوگئی۔اس واقعہ پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے وزارت خارجہ نے متاثرہ خاندان کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے ۔وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے ٹویٹ کرکے کہاکہ ’بڑے افسوس کے ساتھ ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ خارکیف شہر میں آج صبح فائرنگ میں ایک ہندوستانی طالب علم کی موت ہوگئی۔وزارت متوفی کے سوگوار خاندان کے ساتھ رابطے میں ہے‘۔ مسٹر باگچی نے کہاکہ ’ہم طالب علم کے خاندان کے تئیں گہری تعزیت کا اظہار کرتے ہیں‘۔ واضح رہے کہ یوکرین میں ہندوستان کے قریب 18ہزار طلبا ہیں، جنہیں واپس لانے کیلئے حکومت ’آپریشن گنگا‘چلا رہی ہے۔وزیراعظم نریندر مودی نے اس مہم میں فضائیہ کی مدد کیلئے جانے کو بھی کہا ہے ۔وہاں پھنسے ہندوستانی شہریوں کو مغربی یوکرین سے متصل رومانیہ ،ہنگری، پولینڈ جیسے ملکوں میں داخل ہونے کو کہا گیا ہے ،جہاں سے ہندوستانی افسر ان کی واپسی کے سفر کا انتظام کررہے ہیں اور اس کام میں تعاون کیلئے 4 وزرا کو ان ملکوں میں بھیجا گیا ہے۔ ہندوستان نے یوکرین کو انسانی بنیادوں پر امداد بھیجی ہے، جسے روسی حملے کی وجہ سے سنگین حالات کا سامنا ہے۔ تقریباً 2 ٹن انسانی امداد میں خیمے، کمبل، سرجیکل دستانے، حفاظتی آئی گیئر، پانی ذخیرہ کرنے کے ٹینک، سلیپنگ میٹ، ترپال اور ادویات شامل ہیں۔میڈیا نے وزارت خارجہ کے حوالے سے یہ جانکاری دی۔
دوسری جانب خارجہ سکریٹری ہرش وردھن شرنگلا نے منگل کو کہا کہ ہمارے تمام شہری کیف چھوڑ چکے ہیں، ہمارے پاس جو جانکاری ہے، اس کے مطابق کیف میں ہمارا کوئی شہری نہیں ہے، وہاں سے کسی نے ہم سے رابطہ نہیں کیااور اگلے 3 دنوں میں، ہندوستانی شہریوں کو واپس لانے کیلئے 26 پروازیں مقرر کی گئی ہیں۔ انھوں نے روس اور یوکرین کے سفیروں سے ہندوستان کے اس مطالبے سے آگاہ کیا ہے کہ خارکیف اور دیگر علاقوں میں پھنسے ہوئے ہندوستانیوں کو ’فوری طور پر محفوظ راستے ‘فراہم کیا جائے۔ شرنگلا نے کہا کہ اعلیٰ سطحی

میٹنگ میں وزیر اعظم نریندر مودی نے خارکیف میں ایک ہندوستانی شہری کی موت پر گہرے رنج وغم کا اظہار کیا۔ادھر این ڈی ٹی وی ذرائع کے حوالہ سے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ کیف میں ہندوستانی سفارت خانہ بند کر دیا گیا ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ اسے سرحدی شہر لیف میں ٹرانسفر کیا جا رہاہے۔واضح رہے کہ روس نے کیف کو چاروں طرف سے گھیر رکھاہے اور مسلسل گولہ باری کر رہا ہے۔روسی افواج نے خارکیف پر بمباری کی اور جنوب میں سخت مقابلہ کرنے والے بندرگاہی شہر کو بڑا نقصان پہنچایا۔
ادھریوکرین میں پھنسے ہندوستانی طلبا کو واپس لانے کے کام کو تیز کرنے کیلئے حکومت نے آپریشن گنگا میں فضائیہ کے ٹرانسپورٹ طیاروں کو شامل کرنے کی ہدایت دی ہے ۔اعلیٰ سرکاری ذرائع کے مطابق فضائیہ کے طیارے یوکرین میں انسانی امدادی سامان لے جانے کیلئے بھی استعمال ہوں گے۔ یہ طیارے ہندوستان سے امدادی سامان لے کر جائیں گے اور واپسی کے دوران ہندوستانی طلبا کو وہاں سے واپس لائیں گے۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے فیصلہ کیا ہے کہ طلبا کو واپس لانے کے کام کو تیز کرنے کیلئے فضائیہ کا استعمال کیا جائے ۔ اس کیلئے آپریشن گنگا میں فضائیہ کے طیارے استعمال کیے جائیں گے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فضائیہ منگل سے ہی اس کیلئے اپنے بڑے کارگو طیاروں سی-17کا استعمال کرے گی۔ ان طیاروں کو آپریشن میں شامل کرنے کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ طلبا کی ایک بڑی تعداد کو بیک وقت واپس لایا جا سکے گا۔ یہ کام کم وقت میں مکمل ہوگا۔قابل ذکر ہے کہ پیر کو ایک اہم فیصلہ میں حکومت نے اپنے چار وزراکو یوکرین سے ملحقہ پڑوسی ممالک بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کا مقصد یوکرین سے پڑوسی ممالک میں آنے والے طلبا کو بذریعہ سڑک آسان اور محفوظ طریقے سے لانا ہے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS