دوسے زیادہ بچے پیدا کرنے والے کا ووٹ دینے کا حق ختم ہونا چاہئے : نریندرگری

0
image:freepik

پریاگ راج : ( یواین آئی) سادھ سنتو کی سب سےبڑی تنظیم اکھل بھارتیہ اکھاڑہ پریشد کے صدر مہنت نریندرگری نے یوگی حکومت کے آبادی کنٹرول کے لئے تیار کیا جا رہے قانونی مسودے کی پرزور حمایت کرتے ہوئے کہا کہ دو سے زیادہ بچے پیدا کرنے والے شخص کا ملک میں ووٹ دینے کا حق ختم ہونا چاہئے ۔ پریشد کےصدرمہنت گیری پیر کے روز کہا کہ سادھو سنت پہلے سے ہی یہ مطالبہ کرتے آئے ہیں کہ ملک میں بڑھ رہی آبادی پرقابو پایا جائے ۔ بڑھتی ہوئی آبادی پر روک نہیں لگائی گئی توآنے والے دنوں میں آبادی میں زبردست اضافہ ہوسکتا ہے۔ آبادی کنٹرول قانون کے تحت یہ یقینی بنانا چاہئے کہ تمام فرقے آبادی کے کنٹرول پر توجہ دیں ۔ آبادی پر قابو پانے سے بہت سارے مسائل حل ہوجائیں گے۔ مہنت نریندر گری نے کہا ہے کہ دو سے زیادہ بچے پیدا کرنے والے شخص کو ہندوستان میں ووٹ دینے کا حق ختم کر دیناچاہئے اور حکومت کی طرف سے فراہم کی جانے والی سہولیات سے محروم کیا جانا چاہئے ۔ یواین آئی ۔ ک ج

پریشد کےصدر نے تمام فرقوں کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ملک میں اعتماد اوروفاداری رکھتے ہوئے دو بچے ہی پیدا کریں ۔ پریشد کے صدر مہنت گری نے وزیر اعظم نریندر مودی سے مطالبہ کیا ہے کہ آبادی کنڑول قانون جلد از جلد پارلیمنٹ سے منظور کرا کر ملک میں لاگو کرنا چاہئے ۔ آبادی سے متعلق ایک یکساں قانوں تمام مذاہب کے ماننے والوں پر لاگو ہونا چاہئے۔

مہنت نریندر گری نے کہا ہے کہ آبادی کنٹرول قانون صرف بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت ہی لاسکتی ہے کیونکہ دوسری جماعتیں چاپلوسی کی سیاست کرتی ہیں۔

پریشد کے صدر نے کہا کہ حکومت کورونا کے لئےایک محدود اسپتال بناسکتی ہے اور اس میں صرف محدود مریضوں کا علاج کیا جاسکتا ہے ، لیکن اگر لاکھوں اور کروڑوں افراد اس وبا سے متاثر ہوتے ہیں ، تب حکومت کا کوئی قصور نہیں ہے۔ لہذا آبادی میں اضافہ نہ ہو، اس لئے ایک یکساں قانون لاگو ہونا چاہئے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS