درج فہرست قبائل( ترمیمی )بل پارلیمنٹ میں منظور

0

نئی دہلی (یو این آئی) : راجیہ سبھا نے آئین (شیڈولڈ ٹرائب) آرڈر (ترمیمی) بل 2022کو بدھ کے روز صوتی ووٹ سے منظور کر لیا، جس سے اسے پارلیمنٹ کی منظوری مل گئی ہے ۔ لوک سبھا اسے پہلے ہی پاس کر چکی ہے ۔بل میں ریاست تریپورہ کے سلسلے میں درج فہرست قبائل کی فہرست میں ایک برادری کو شامل کرنے کیلئے ٹرائب کانسٹی ٹیوشن آرڈر 1950میں ترمیم کا التزام ہے ۔ بل میں ڈارلونگ برادری کو کوکی ذات کی ذیلی ذات کے طور پر درج فہرست قبائل کی فہرست میں شامل کرنے کا التزام ہے ۔ قبائلی امور کی وزیر مملکت رینوکا سنگھ سروتا نے بل پرمختصر بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ حکومت قبائلی برادری اور ان کے علاقوں کی ترقی کیلئے پرعزم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سرکار ایوان میں اراکین کی طرف سے مختلف ذاتوں کو درج فہرست قبائل میں شامل کرنے کیلئے پیش کی گئی تجاویز پر حکومت سنجیدگی سے غور کر رہی ہے ۔ ریاستوں کی تجویز پر غور کرنے کے بعد یہ عمل مکمل کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے قبائلی علاقوں میں بچوں کی تعلیم کیلئے ایکلویہ ماڈل اسکول شروع کیے ہیں۔ ان سکولوں کی تعداد 679ہو گئی ہے اور ان سکولوں میں 400سے زائد بچے زیر تعلیم ہیں۔ سکولوں کی عمارتیں اب جدید سہولیات سے آراستہ ہو رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی امور کی وزارت کا بجٹ 87ہزار کروڑ روپے ہے ، جو ان علاقوں کی ترقی پر خرچ کیا جائے گا۔ قبائلی علاقوں کی ترقی کیلئے قائم کیے گئے ون دھن وکاس کیندروں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی تعداد 36ہزار تک پہنچ گئی ہے ۔ ان کے جواب کے بعد ایوان نے بل کو صوتی ووٹ سے منظور کر لیا۔ اس سے قبل کانگریس کی پھولو دیوی نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ ملک میں قبائلی برادری کو دو محاذوں پر لڑنا پڑتا ہے ۔ پہلے حق کیلئے لڑنا پڑتا ہے ، دوسرا اس کے نفاذ کیلئے لڑنا پڑتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی برادری کے زیادہ تر لوگ بے زمین اور مزدور ہیں ۔ 50فیصد لوگوں کی آمدنی 50ہزار سے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی برادری کو ترقی اور عدلیہ میں بھی کوئی ریزرویشن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے یہ بل ریاست میں ہونے والے انتخابات کو مدنظر رکھتے ہوئے لایا ہے۔بی جے پی کے مانک ساہا نے کہا کہ یہ بہت پرانا مطالبہ ہے اور اس وقت کی حکومتوں نے اس پر توجہ نہیں دی ۔
اب مودی حکومت کے دور میں یہ حقیقت بننے جا رہا ہے ۔ ڈارلونگ کمیونٹی کیلئے یہ بل باعث فخر ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل مودی حکومت کے سب کا ساتھ سب کا وکاس کی جھلک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تمام طبقات کی ترقی کیلئے کام کر رہی ہے۔ بی جے ڈی کی ممتا موہنتا نے کرمی موہنتا ذات کو دوبارہ درج فہرست قبائل میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا ۔ٹی آر ایس کے بی لنگایت یادو نے ریاستوں میں درج فہرست قبائل کی مردم شماری کا مطالبہ کیا، جبکہ وائی ایس آر کانگریس کے ایودھیا رامی ریڈی نے آندھرا پردیش کے وویا والمیکی اور کرمی اور دیگر ذاتوں کو درج فہرست قبائل کی فہرست میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔ اے آئی اے ڈی ایم کے کے ایم تھمبی دورائی نے تمل ناڈو کے ماہی گیروں ، والمیکی، وویا اور بنجارہ برادریوں کو درج فہرست قبائل میں شامل کرنے کا بھی مطالبہ کیا ۔ سماج وادی پارٹی کے وشمبھر پرساد نشاد نے بیلداروں، پرجاپتی اور دیگر ذاتوں کو درج فہرست قبائل میں شامل کرنے کا مسئلہ اٹھایا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS