مہاراشٹر کے 12بی جے پی اراکین اسمبلی کی معطلی غیر آئینی قرار

0
www.dnaindia.com

نئی دہلی، (یو این آئی) : سپریم کورٹ نے جمعہ کو بی جے پی کے 12ارکان اسمبلی کو مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی سے ایک سال کیلئے معطل کئے جانے کو غیر آئینی، غیر قانونی اور من مانی قرار دیا۔ جسٹس اے ایم کھانولکر کی صدارت والی بنچ نے آج اس معاملے میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ معطلی ایک سیشن سے زیادہ وقت کیلئے نہیں ہو سکتی۔ بنچ نے کہا کہ 5جولائی 2021کو مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کی قرارداد غیر آئینی ہے ، جس میں 12ارکان اسمبلی کو ایک سال کیلئے معطل کیا گیا تھا۔
عدالت عظمیٰ نے آج معطل ارکان اسمبلی آشیش شیلار اور دیگر کی طرف سے دائر مفاد عامہ کی عرضی پر اپنا فیصلہ سنایا۔ بنچ نے متعلقہ فریقین کو سننے کے بعد 19جنوری کو اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ اپوزیشن کے اراکین اسمبلی کو اسمبلی کے اندر اور باہر پریزائڈنگ افسر کے ساتھ مبینہ بدسلوکی کے الزام میں معطل کیا گیا تھا۔ جج اے ایم کھانولکر کی صدارت والی بنچ نے 19جنوری کوہوئی سماعت کے بعد متعلقہ فریقوں کو 2ہفتہ کے اندر اپنی درخواست تحریری طورپر پیش کرنے کیلئے کہا تھا اور اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔بنچ نے عرضی گزاروں کی دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک سال کیلئے معطلی کی کارروائی ’اخراج سے بھی بدتر‘ سمجھی جائے گی، کیونکہ ایوان میں متعلقہ انتخابی حلقہ کی نمائندگی نہیں ہوگی۔ عدالت عظمی کی بنچ نے گزشتہ سماعت کے دوران آئینی التزامات کاحوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ کوئی انتخابی حلقہ 6 مہینہ سے زیادہ وقت تک بغیر نمائندگی کے نہیں رہ سکتا۔ ایسے میں ان منتخب نمائندوں کی ایک سال کیلئے معطلی سزا کے زمرہ میں آئے گی۔ بنچ نے کہا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 190(4)میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی رکن ایوان کی اجازت کے بغیر 60دنوں کی مدت کیلئے غیرموجود رہتا ہے تو وہ سیٹ خالی سمجھی جائے گی۔ کچھ اراکین اسمبلی کا موقف رکھ رہے سینئر وکیل مہیش جیٹھ ملانی نے عدالت عظمیٰ کے سامنے دلیل دیتے ہوئے کہا کہ طویل عرصہ تک معطلی عرضی گزاروں کے آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے ۔ بنچ نے گزشتہ سماعت کے دوران مہاراشٹر حکومت کا موقف رکھ رہے سینئر وکیل مسٹر سندرم کی اس دلیل کو خارج کردیا تھا کہ عدالت اسمبلی کی طرف سے لگائی گئی سزا کی مدت کی جانچ نہیں کرسکتی ہے۔ مہاراشٹر کے پارلیمانی امور کے وزیر انل پرب نے اراکین اسمبلی کی معطلی سے متعلق قرارداد پیش کی تھی۔12اراکین اسمبلی کی معطلی سے متعلق یہ قرارداد پانچ جولائی کو ایوان نے صوتی ووٹ سے منظور کردی تھی۔ اراکین اسمبلی پر پریزائیڈنگ افسر بھاسکر جادھو کے ساتھ بدسلوکی کرنے کا الزام لگایا تھا۔ ملزم اراکین اسمبلی میں آشیش شیلر، سنجے کٹے ، ابھیمنیو پوار، گریش مہاجن، اتل بھٹکھلکر، یوگیش ساگر، جے کمار راوت، پراگ الوانی، ہریش پنپلے ، نارائن کوچے ، رام ست پوتے اور بنٹی بھنگدیا شامل ہیں۔ ادھر بی جے پی کے صدر جے پی نڈا نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے ٹوئٹ کیاکہ مہاراشٹر کی سرکار کے آئین اور جمہوریت کے خلاف کاموں کو عدالت عظمیٰ کے ذریعہ روکا جانا ’سچائی کی جیت‘ ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS