آر ٹی آئی:دیہی علاقوں میں بیداری کی ضرورت

0

پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی نے فیس کی ادائیگی کے طریقے کو بھی آسان بنانے کی سفارش کی
نئی دہلی، (پی ٹی آئی): پارلیمنٹ کی ایک کمیٹی نے کہا ہے کہ دیہی علاقوں کے لوگ بدعنوانی کے لحاظ سے سب سے زیادہ حساس ہوتے ہیں اور انہیں حق اطلاعات (آر ٹی آئی) قانون کے تحت اپنے حقوق کے بارے میں بہت جانکاری نہیں ہوتی۔ اس کے ساتھ ہی کمیٹی نے سنٹرل انفارمیشن کمیشن (سی آئی سی) سے اس قانون کے بارے میں دیہی علاقوں میں بیداری پیدا کرنے کے لیے کہا ہے۔
کمیٹی نے ریاستی انفارمیشن کمیشنوں میں بڑی تعداد میں انفارمیشن کمشنروں کے عہدوں کے خالی رہنے پر تشویش ظاہر کی اور سی آئی سی کو 3مہینے میں اسٹیٹس رپورٹ پیش کرنے کو کہا۔ عملہ، شکایت عامہ، قانون و انصاف سے متعلق اسٹینڈنگ کمیٹی نے وزارت برائے عملہ، شکایت عامہ اور پنشن کے مطالبات زر (2021-22) پر پارلیمنٹ میں پیش اپنی 106 ویں رپورٹ میں کہا کہ شفافیت بہتر حکمرانی کی سنگ بنیاد ہے اور حق اطلاعات کے قانون نے شفافیت لانے میں اہم کردار نبھایا ہے۔ کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ اس کا ماننا ہے کہ بدعنوانی کے لحاظ سے دیہی علاقہ کے لوگ سب سے زیادہ حساس ہیں اور انہیں آر ٹی آئی قانون کے تحت اپنے حقوق کے بارے میں جانکاری نہیں ہوتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق کمیٹی سفارش کرتی ہے کہ سی آئی سی آکاش وانی، لوک ناٹکوں اور دیگر طریقوں کے ذریعہ دیہی علاقوں میں قانون کے بارے میں بیداری پیدا کرے اور مقصد کو پورا کرنے کے لیے شہری تنظیموں اور غیر سرکاری تنظیموں کو بھی شامل کرے۔ کمیٹی نے سی آئی سی کو آر ٹی آئی فیس کی ادائیگی کے طریقے کو بھی آسان بنانے کی سفارش کی ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS