احتجاجی مظاہروں سے قومی یکجہتی کو فروغ ملا :مفتی مکرم

0

نئی دہلی(پریس ریلیز) شاہی امام مسجد فتح پوری دہلی مولانا ڈاکٹر مفتی محمد مکرم احمد نے نماز جمعہ سے قبل خطاب میں کہاکہ اللہ کے حکم کو ماننا لازم اور ضروری ہے۔ بے شک اللہ تعالی حکم دیتا ہے کہ انصاف کرو اور احسان کرو نیز رشتہ داروں کے حقوق ادا کرو اور فحش بے ہودہ ناجائز باتوں سے اور ظلم سے دور رہو ۔ حکومت کو سب سے پہلے بے روزگاری کو ختم کرنا چاہئے اور مہنگائی کو کنڑول کرنے کی طرف توجہ دینی چاہئے اور این آر سی پروگرام کو منسوخ کر دینا چاہئے۔ ہندستان میں غریبوں اور ناخواندہ لوگوں کی اکثریت ہے ،جن کے پاس یا تو دستاویزات نہیں ہیں اور اگر ہیں تو ان میں ناموں کی کتابت میں اور املا میں خامیاں ہیں۔ ناخواندہ ہونے کی وجہ سے زیادہ تر لوگ اپنے دستاویزات میں ناموں کی املا درست نہیں کرا پاتے۔ حکومت کو چاہئے کہ زیادہ سے زیادہ مقامات پرایسی سہولت فراہم کرے کہ لوگ اپنے سب دستاویزات کو آسانی سے مکمل کریں اور ناموں کے فرق کو درست کراسکیں ۔شہریت ترمیم قانون چونکہ ہند کے دستور کے برخلاف بنایا گیا ہے جس میں انصاف اور مساوات کو بالائے طاق رکھ کر مذہبی تفریق کی گئی ہے لہذا حکومت اسے دستور کی منشا کے مطابق کرے تو بہتر ہوگاسپریم کورٹ کے سینئر وکلاءبھی اس کے خلاف ہےں انہوںنے کہا کہ تمام ہندستان میں مظاہروں میں مرد اور خواتین سڑکوں پر ہیں خاص بات یہ ہے کہ مظاہروں میں ہر فرقہ کے لوگ موجود ہیں اور مظاہرے قومی یکجہتی کی مثال بن چکے ہیں۔ مفتی مکرم نے اقوام متحدہ سلامتی کونسل سے پُر زور اپیل کی کہ فلسطینی عوام بالخصوص خواتین ، بچوں اور بیماروں کے ساتھ ہمدردی کرتے ہوئے ان کے ساتھ انصاف کیا جائے اور اسرائیل کے ظلم و تشدد کو بند کرایا جائے ۔یہودی آبادکاری کے لئے فلسطینی زمین پر مکانات کی تعمیرکی اجازت ہرگز نہ دی جائے اورغزہ پرہوائی حملوں کی مذمت کی جائے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS