مدراس یونیورسٹی میں بھی طلباء کا احتجاج جاری

0

نئی دہلی: شہریت قانون کے خلاف تمل ناڈو میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ مدراس یونیورسٹی کے احاطے میں طلباء کا احتجاج چل رہا ہے۔ طلباء نے مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بھی لگائے۔ طلباء نے شہریت قانون کو امتیازی اور تقسیم کرنے والا قرار دیا ہے۔ پولس نے یونیورسٹی کے سبھی راستوں کو بند کردیا ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے پہلے ہی تعطیلات کا اعلان کر دیا تھا، لیکن حالات کو دیکھتے ہوئے تعطیلات کو کرسمس اور نئے سال تک کے لیے آگے بڑھا دیا گیا ہے۔ مظاہرین طلباء میں سے ایک نے کہا کہ کیمپس کے اندر ایک پولس پوسٹ بنا دی گئی ہے۔ انہوں نے ہاسٹل میں رہنے والے اسٹوڈنٹس کے لئے چھٹی کے اعلان کو واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا۔ طلباء تمل ناڈو کے 11 ممبران پارلیمنٹ سے معافی اور استعفیٰ دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے، جنہوں نے شہریت بل کو حمایت کی ہے۔  كوئمبٹور سے موصولہ اطلاعات کے مطابق بھرتيار یونیورسٹی کے اسٹوڈنٹس نے بھی سی اے اے کے خلاف مظاہرہ کیا اور مرکزی حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS