پیگاسس معاملے : کس کے پاس گیا ڈیٹا؟،سرکار دے جواب،راہل گاندھی کے سوال

0

نئی دہلی (ایجنسیاں) : پیگاسس معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے پریس کانفرنس کرکے مرکزی سرکار کو نشانہ بنایا۔ راہل گاندھی نے مرکزی سرکار سے سوال پوچھا کہ وہ بتائے کہ اس کا ڈیٹا کس کس کے پاس گیا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ہم نے گزشتہ پارلیمنٹ سیشن میں بھی یہ معاملہ اٹھایاتھا۔ آج سپریم کورٹ نے بھی اس معاملے پر تبصرہ کیاہے، جس کے بعد ہمیں امید ہے کہ جلد سچ سامنے آئے گا۔دریں اثنا پیگاسس کیس کی سماعت اور تحقیقات کیلئے ایک کمیٹی قائم کرنے کے سپریم کورٹ کے حکم پرمودی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے راہل گاندھی نے بدھ کو کہا کہ عدالت عظمیٰ نے ہماری بات پر مہر لگا ئی ہے اور ہماری پارٹی پھر سے اس معاملے کو پارلیمنٹ میں اٹھائے گی۔ مسٹر گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم ملک سے اوپر نہیں ہیں۔ مسٹر گاندھی نے الزام لگایا کہ پیگاسس کے ذریعہ قومی اداروں پر حملہ کیا گیا ہے ۔ الیکشن کمیشن، پارلیمنٹ، وزیراعلیٰ، اپوزیشن لیڈر ، سیاستدانوں اور صحافیوں کی جاسوسی کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو واضح کرنا چاہیے کہ پیگاسس کس کے خلاف استعمال کیا گیا۔ مسٹر گاندھی نے کہا کہ وہ اس مسئلے کو بار بار اٹھا رہے ہیں اور یہ جمہوریت کے لئے تشویشناک ہے ۔ قومی سلامتی کے نام پر چیزیں اور حقائق چھپائے نہیں جا سکتے ۔انہوں نے کہا کہ ایسے الزامات سامنے آئے ہیں کہ حکومت پیگاسس جاسوس سافٹ ویئر کے ذریعے اہم لوگوں کی جاسوسی کر رہی ہے ۔ حکومت کو سامنے آنا چاہیے اور بتانا چاہیے کہ کیا پیگاسس خریدا گیا، کس نے آرڈر دیا اور اس کا استعمال کہاں کہاں اور کس کس کے خلاف ہوا۔ غور طلب ہے کہ سپریم کورٹ نے بدھ کو مرکزی حکومت کے رویہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھاکہ قومی سلامتی کے نام پر سب کچھ چھپایا نہیں جا سکتا۔ سپریم کورٹ نے سپریم کورٹ کے ایک سابق جج کی نگرانی میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے اور اس کے ساتھ ٹیکنیکل امور کے ماہرین کی ایک کمیٹی سے بھی کہا کہ وہ اس پورے معاملے پر اپنی رائے دے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS