یوپی کی 100 اسمبلی سیٹوں پر الیکشن لڑے گی پارٹی: اویسی

0
Image: India TV News

لکھنؤ (ایس این بی)آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اسدالدین اویسی نے کہا کہ سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کو مسلمانوں نے جھولی بھر بھر کے ووٹ دیا لیکن بدلے میں انھیں کچھ نہیں ملا۔ انھوں نے کہا کہ ان کی پارٹی آئندہ یوپی اسمبلی انتخابات میں تقریباً 100 سیٹوں پر الیکشن لڑے گی اور سبھی طبقوں کے لوگوں کو ٹکٹ دے گی۔مسٹر اویسی اترپردیش کے اسمبلی انتخابات سے متعلق کافی سنجیدہ ہیں۔ اس سے پہلے بھی وہ کئی چھوٹی پارٹیوں کے ساتھ مل کر الیکشن لڑنے کی بات کرچکے ہیں۔ اپنی پارٹی کی انتخابی مہم کی آج منگل کو اجودھیا کے ردولی قصبہ میں انتخابی ریلی کی شروعات کرنے سے قبل وہ لکھنؤ میں اخبار نویسوں سے بات کررہے تھے۔ اس سے قبل انھوں نے لکھنؤ میں کئی مجرمانہ معاملوں میں جیل میں بند الہ آباد کے پھولپور کے سابق ممبر پارلیمنٹ عتیق احمد، ان کی اہلیہ شائستہ پروین اور ان کے کنبے کے ممبران کو اے آئی ایم آئی ایم کی رکنیت دلائی۔ عتیق احمد خود موجود نہیں تھے لیکن انھوں نے ایک خط کے توسط سے پارٹی کی رکنیت حاصل کی جبکہ ان کی اہلیہ شائستہ پروین اور ان کے کنبے کے لوگ پروگرام میں موجود تھے۔ ریلی سے قبل مسٹر اویسی نے اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان آپ کو (ایس پی و بی ایس پی کو) ووٹ دیتے رہے، آپ کو وزیراعلیٰ بناتے رہے اور جب حصہ داری کی بات ہوتی ہے تو آپ بات ہی نہیں کرتے۔ ایس پی و بی ایس پی یہ نہیں چاہتے کہ مسلم سماج سے کوئی لیڈر سامنے آئے۔ انھوں نے کہا کہ اترپردیش کے مسلمانوں کے لئے قیادت یا حصہ داری کی بات کی جائے تو فرقہ واریت بڑھنے کی دلیل دی جاتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایس پی-بی ایس پی نے مل کر الیکشن لڑا، پھر بھی بی جے پی جیت گئی۔ مسلمانوں نے آپ کو جھولی بھر بھر کے ووٹ دیا، پھر کہاں گیا وہ ووٹ اور بدلے میں انھیں کچھ نہیں ملا۔مسٹر اویسی نے کہا کہ ہم سوہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی اور کئی دیگر چھوٹی پارٹیوں کے ساتھی ہیں، ہمارے ساتھ دلت اور پسماندہ طبقہ کے لوگ بھی ہیں۔ ہماری پارٹی یوپی کی 100 سیٹوں پر الیکشن لڑے گی۔ عتیق احمد کو پارٹی میں شامل کئے جانے پر مسٹر اویسی نے کہا کہ اترپردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے 37 فیصد ممبران اسمبلی اور 116 ممبران پارلیمنٹ کے خلاف مجرمانہ معاملے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS