Image:hwnews

عمران کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے دی درآمد کی اجازت
اسلام آباد ( ایجنسیاں) : پاکستان کی وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ہندوستان سے کپاس اور دھاگہ درآمد کرنے کی اجازت دے دی ہے۔بدھ کے روز کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے ایجنڈے میں ہندوستان سے کپاس اور دھاگے کے علاوہ چینی درآمد کرنے کا معاملہ بھی شامل تھا۔2 روز قبل ہی وزارت خزانہ کا قلمدان سنبھالنے والے وزیر حماد اظہر کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں کمیٹی نے 5 لاکھ ٹن چینی ہندوستان سے درآمد کرنے کی بھی منظوری دے دی ہے، جبکہ کپاس اور دھاگہ درآمد کرنے کی کوئی حد مقرر نہیں کی گئی۔نجی سیکٹر کو یہ اجازت رواں مالی سال یعنی 30 جون تک کیلئے دی گئی ہے۔حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی سکریٹری فرخ حبیب نے سماجی رابطے کی ویٹ سائٹ ٹوئٹر پر کہا: ٹیکسٹائل ویلیو ایڈ سیکٹر کیلئے یہ بہت بڑا فیصلہ ہے، جس کی وجہ سے پاکستان کی ٹیکسٹائل کی مصنوعات میں اضافہ ہو گا اور لوکل پاور لومز کی صنعت، جو کہ کپڑا بناتی ہیں، ان کا پہیہ بھی تیزی سے چلے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام صنعتوں سے لاکھوں افراد کا روز گار وابستہ ہے۔واضح رہے کہ پاکستان نے 2019میں ہندوستان کی جانب سے کشمیر کے حوالے سے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے بعد سے ہندوستان سے تجارت پر پابندی عائد کر دی تھی، تاہم گزشتہ سال مئی میں کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر حکومت نے ہندوستان سے ادویات کیلئے خام مال کی درآمد کی اجازت دے دی تھی۔ قومی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ملک میں چینی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے دنیا بھر سے چینی درآمد کرنے کی بات کی گئی، لیکن اس دوران معلومات ملیں کہ ہندوستان میں چینی کی قیمت پاکستان کے مقابلے میں بہت کم ہے، اس لیے ہندوستان سے 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں چینی کی سالانہ پیداوار55سے 60لاکھ ٹن ہے،جو کہ ملکی ضرورت کو فی الحال پورا نہیں کر رہی۔حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ملک کی ٹیکسٹائل کی مصنوعات کی بیرون ملک مانگ کی وجہ سے پاکستان میں کپاس کی مانگ میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بار ملک میں کپاس کی پیدوار تسلی بخش نہیں ہوئی۔ وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بڑی صنعتیں مصر اور دنیا کے دوسرے ملکوں سے کپاس درآمد کر سکتی ہیں، لیکن چھوٹی صنعتیں اس کی متحمل نہیں ہو سکتیں، اسی وجہ سے ہندوستان سے کپاس اور دھاگہ درآمد کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS