پاکستان اب امریکہ کے ساتھ امن میں شراکت دار ہوسکتا ہے لیکن تنازع میں نہیں:عمران خان

0
Image:hwnews

اسلام آباد (ایجنسیاں): پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ پاکستان کسی بھی تنازع میں اب امریکہ کا شراکت دار نہیں بنے گا۔ اْن کا کہنا تھا کہ پاکستان کی قربانیوں کے باوجود امریکہ نے افغانستان میں ناکامی کا ملبہ پاکستان پر گرایا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان اب افغانستان میں کسی ’اسٹرٹیجک ڈیپتھ‘کا بھی خواہاں نہیں۔ پاکستان بارہا دنیا پر یہ واضح کر چکا ہے کہ وہ افغانستان میں امن چاہتا ہے۔ بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ پاکستان نے ماضی میں امریکہ کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن اسٹیٹ بننے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ بحیثیت پاکستانی یہ وہ وقت تھا جب اْنہیں سب سے زیادہ ذلت محسوس ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کا شروع سے موقف تھا کہ اس جنگ سے پاکستان کا کیا تعلق ہے۔ القاعدہ افغانستان میں ہے۔ اسی طرح طالبان بھی افغانستان میں تھے،پاکستان میں تو نہیں تھے۔ پاکستان کو کیا ضرورت تھی کہ وہ امریکہ کی جنگ میں شریک ہوتا؟ اس وقت سے قوم کو سیکھنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ہونے والے اجلاسوں میں انہوں نے بھی شرکت کی تھی۔ ان اجلاسوں میں بقول ان کے یہ کہا گیا کہ اگر پاکستان امریکہ کی جنگ کا حصہ نہیں بنتا تو پاکستان کو نقصان ہو سکتا تھا۔ اس لیے پاکستان کو اس وقت امریکہ کی مدد کرنی چاہیے تھی۔ ملک بھر میں ہونے والی کارروائیوں کے حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے کسی اور کی جنگ میں شریک ہو کر 70 ہزار افراد کی جانوں کی قربانی دی۔ عمران خان نے مزید کہا کہ امریکہ ڈرون حملے پاکستان کی حکومتوں کی اجازت سے کرتا رہا، جسے ہماری حکومتیں چھپاتی رہیں۔ ہم نے ایک سبق سیکھا ہے کہ کبھی کسی کیلئے کسی خوف سے اپنی خود مختاری پر سمجھوتہ نہیں کرنا، میں نے امریکہ کو فوجی اڈے دینے سے صاف انکار کردیا ہے۔ امریکہ اور پاکستان کے جنگ کے دوران تعلقات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اتنا نقصان اٹھایا، لیکن امریکہ نے اس کی تعریف نہیں کی اور نہ ہی اس کو تسلیم کیا۔ وہیں ہند-پاک رشتے کے تناظر میں جموں وکشمیر کا تذکرہ کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ میں واضح کردینا چاہتا ہوں کہ جب تک ہندوستان 5اگست 2019 کے اقدام کو واپس نہیں لے لیتا، تب تک اس کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال نہیں ہوں گے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS