بادی النظر میں ایف آئی آر کی بنیاد پر ارنب کے خلاف الزمات ثابت نہیں ہوتے:عدالت عظمیٰ

0

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے  ریپبلک ٹی وی کے چیف ایڈیٹرارنب گوسوامی کو خودکشی کے لئے اکسانے کے معاملہ میں دی گئی عبوری ضمانت کی تفصیلات کے اسباب جمعہ کے روز دیا جس کے مطابق مہاراشٹر پولیس  کے ذریعہ درج ایف آئی آر کا ابتدائی جائزہ لیا گیا ہے جس سے بادی النظر میں ان کے خلاف الزمات ثابت نہیں ہوتے۔
15 نومبر کو جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس اندرا بنرجی کی ڈویژن بنچ نے ارنب اور دو دیگرافراد کو عبوری ضمانت پررہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنے فیصلے کی تفصیلی وجوہات بعد میں جاری کریں گے۔
عدالت نے اپنے تفصیلی حکم میں کہا ہے کہ مہاراشٹرا پولیس کے ذریعہ درج کی جانے والی ایف آئی آر کا ابتدائی جائزہ بادی النظر میں ان کے خلاف الزامات عائد نہیں کرتا ہے۔
بنچ نے مزید کہا کہ صحافی ارنب گوسوامی کو 2018میں خودکشی کیس میں عبوری ضمانت تب تک جاری رہے گی جب تک ممبئی ہائی کورٹ ان کی درخواست پر سماعت مکمل نہیں کرلیتا۔
عدالت کا کہنا ہے کہ ہائی کورٹ اور ذیلی عدالتوں کو ریاست کے ذریعہ فوجداری قانون کے غلط استعمال کے خلاف چوکس رہنا چاہئے۔
عدالت نے اپنے 55 صفحات پر مشتمل فیصلے میں کہا ہے کہ اس عدالت کے دروازے  ایسے شہریوں کے لئے بند نہیں کیے جاسکتے ہیں جن کے خلاف بادی النظر میں ریاستی اقتدار کے  ذریعہ اپنی طاقت کے  غلط استعمال کے اشارے مل رہے ہوں۔
 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS