نئی دہلی (یو این آئی): دہلی کی ایک عدالت نے ہفتہ کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے معاملے میں عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے رہنما منیش سسودیا کی عدالتی تحویل میں 18 اپریل تک توسیع کر دی۔
منیش سسودیا عدالتی تحویل میں ہیں جنہیں راؤز ایونیو کورٹ میں خصوصی جج کاویری باویجا کے سامنے آج پیش کیا گیا۔
دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ سسودیا کو پہلے مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے گزشتہ سال 26 فروری کو اور بعد میں ای ڈی نے 9 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ ٹرائل کورٹ، دہلی ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ نے انہیں دونوں معاملوں میں ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔
سپریم کورٹ کی جانب سے ضمانت سے انکار کے خلاف سسودیا کی نظرثانی کی درخواست بھی مسترد کر دی گئی۔ ان کی کیوریٹیو پٹیشنز بھی مسترد کر دی گئی ہیں۔
سسودیا کے کیس کی کارروائی کے دوران آپ کے لیڈر سنجے سنگھ (ضمانت پر باہر) بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
بھارت راشٹر سمیتی (بی آر ایس) کے سربراہ کے۔ چندر شیکھر راؤ کی بیٹی کے کویتا کے وکیل نے بھی ان کے کیس کا ذکر کیا۔ ایڈوکیٹ نتیش رانا نے کل کے حکم کا حوالہ دیا، جس میں سی بی آئی کو محترمہ کویتا سے عدالتی تحویل میں پوچھ گچھ کرنے کی اجازت دی گئی تھی
رانا نے کہا کہ سی بی آئی کی درخواست انہیں دستیاب نہیں کرائی گئی تھی اور انہوں نے کل کے حکم کے خلاف درخواست دائر کی ہے۔ انہوں نے عدالت سے درخواست کی کہ وہ ان کی درخواست پر غور کرے کیونکہ سی بی آئی کسی بھی وقت کویتا سے پوچھ گچھ کر سکتی ہے۔ عدالت نے کہا کہ کیس لسٹ ہونے کے بعد سماعت ہوگی۔
سینئر ایڈوکیٹ وکرم چودھری نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کے کویتا کی طرف سے بحث کی ۔ عدالت نے ایڈووکیٹ چودھری سے پوچھا کہ کس دفعہ کے تحت درخواست دائر کی گئی ہے انہوں نے کہا ”آپ کو عدالت کو اس پروویژن کے بارے میں قائل کرنا ہوگا جو آپ کو وہ ریلیف دے سکے جسکا آپ مطالبہ کر رہے ہیں۔ آپ کہہ رہے ہیں کہ کوئی انتظام نہیں ہے لیکن آپ فیصلے پر بھروسہ کر رہے ہیں؟
سی بی آئی کے وکیل نے محترمہ کویتا کی عرضی کا جواب دینے کے لیے وقت مانگا۔ اس کے بعد عدالت نے محترمہ کویتا کی درخواست کو 10 اپریل کو دوپہر 12 بجے بحث کے لیے لسٹ کر دیا۔
اس کے بعد عدالت نے مسٹر منیش سسودیا کی طرف سے دائر دوسری ضمانت کی درخواست پر سماعت شروع کی۔ ای ڈی کی طرف سے پیش ہونے والے خصوصی وکیل زوہیب حسین نے کہا کہ سینئر ایڈوکیٹ موہت ماتھر پہلے ہی ای ڈی کیس میں دلائل دے چکے ہیں۔
وکیل حسین نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ان کے دلائل کا بنیادی محور مقدمے کی سماعت میں تاخیر ہے۔ انہوں نے خوبیوں اور خامیوں پر زیادہ توجہ نہیں دی ہے اور عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر دلائل دیے ہیں۔
مزید پڑھیں: منیش سیسودیا کا جیل سے عوام کے نام جذباتی خط
یہ بھی پڑھیں: بنگلورو کیفے دھماکہ کے معاملے میں این آئی اے نے بی جے پی کارکن کو حراست میں لیا
منیش سسودیا کی ضمانت کی عرضی دوپہر 12 بجے سماعت کے لیے لسٹیڈ تھی، لیکن دوپہر 2.30 بجے تک اس کی سماعت نہیں ہوئی۔ سسودیا کی ضمانت کی درخواست پر سماعت 8 اپریل کو بھی جاری رہے گی۔