جیل میں رہنے کے دوران جو اذیتیں برداشت کرنی پڑیں اسے بیان نہیں کرسکتا

1
image:dailytribune

نئی دہلی (ایس این بی) :بنگلور سیشن عدالت کی جانب سے دہشت گردی کے الزامات سے بری کیے گئے تریپورہ کے حبیب میاں کی کل جیل سے رہائی عمل میں آئی، جس کے بعد اسے بنگلور سے بذریعہ ہوائی جہاز تریپورہ بھیج دیاگیا ۔ تریپورہ پہنچنے کے بعد حبیب میاں نے بذریعہ فون گلزار اعظمی (سکریٹری قانونی امداد کمیٹی جمعیۃ علماء مہاراشٹر) سے گفتگو کی اور اس کا مقدمہ لڑنے کے ساتھ ساتھ اسے صحیح سلامت اس کے گھر پہنچانے تک مدد کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ اس ضمن میں گلزار اعظمی نے کہا کہ لاک ڈائون کی وجہ سے جیل سے رہائی کے بعد بھی ملزم کا تریپورہ پہنچنا مشکل ہورہا تھا، کیونکہ اس کے پاس کسی بھی طرح کا شناختی کارڈ نہ ہونے کی وجہ سے بنگلور ایئر پورٹ پر پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، جسے ایئر پورٹ اتھارٹی سے گفتگوکرکے حل کیا گیا، جس کے بعد حبیب میاں کو ہوائی جہاز میں بغیر کسی شناختی کارڈ کے سفر کرنے کی اجازت ملی۔
جیل سے رہائی کے بعد حبیب میاں نے اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ کبھی بنگلور آئے نہیں اور نہ ہی انہیں بنگلور شوٹنگ مقدمہ کے تعلق سے کوئی جانکاری ہے۔ پولیس جب انہیں تریپورہ سے گرفتار کرکے بنگلور لائی، اس وقت وہ پہلی بار بنگلورشہر آیا تھا اور وہ اس مقدمہ میں ماخوذ کسی بھی ملزم سے نہ تو کبھی ملا اور نہ ہی وہ کسی کو جانتا ہے۔
پیشہ سے رکشہ ڈرائیور باریش حبیب میاں نے بتایا کہ ان کی گرفتاری کا صدمہ ان کے والد برداشت نہ کرسکے اور ان کا انتقال ہوگیا، جبکہ گزشتہ 4 سال کی قید کے دوران ان کا جوذاتی نقصان ہوا، وہ اسے بیان نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہاکہ مجھے اور میرے اہل خانہ کو جو جسمانی اور ذہنی اذیتیں ملی ہیں، میں اسے لفظوں میں بیان نہیں کرسکتا، لیکن اس د وران مجھے جمعیۃ علماء کی قانونی امداد ملی، جس کی وجہ سے آج میں مقدمہ سے بری ہوگیا اور میرے اوپر لگا دہشت گردی کا داغ بھی دھل گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ شکر گزار ہیں جمعیۃعلماء کے، جس کی کوششوں سے انہیں مقدمہ سے بری کیا گیا،ورنہ پتہ نہیں کب ٹرائل شروع ہوتا اور کب اس کا اختتام ہوتا اور انہیں اسی طرح جیل کی صعوبتیں برداشت کرنی پڑتیں اور ان کے اہل خانہ بھی پریشان رہتے۔انہوں نے کہاکہ میں ایک بار پھر جمعیۃعلماء ہند کا شکریہ اداکرنا چاہتاہوں کہ میرے دوران قید مقدمہ کے اخراجات کے علاوہ میرے اہل خانہ کو بھی پابندی سے ہر ماہ گھریلو خرچ کیلئے5 ہزارروپے نقد دیاجاتارہا،جس کا میں بے حد مشکورہوں۔
واضح رہے کہ بنگلور پولیس نے ملزم پر تعزیرات ہند کی دفعات 120-B, 121,121-A,122,123,307,302، آرمس ایکٹ کی دفعات 25,27دھماکہ خیز ماد ہ قانون کی دفعہ6اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام والے قانون کی دفعات 10,13,16,17,18,20کے تحت مقدمہ قائم کیا تھا اور اس پر دہشت گردی میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا، جن سے بنگلور کی سیشن عدالت نے 14 جون کو اسے بری کردیا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS

Comments are closed.