حکومت کے لوگ سچ نہیں بولتے انہیں جوابدہ بنائیں: پرینکا

0
image:google.com

جے پور(یو این آئی) : کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے مودی حکومت پر صحیح ارادے نہ رکھنے اور چند منتخب لوگوں کیلئے کام کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو بیدار بن کر انہیں جوابدہ بنانے اور اس سے عوام کے تئیں ذمہ داری کو پورا کرنے کے بارے میں پوچھا جانا چاہیے۔ محترمہ پرینکا گاندھی آج یہاں کانگریس کی مہنگائی ہٹاؤ ریلی سے خطاب کررہی تھیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت ترقی اور مہنگائی کی بات نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں اور آج مہنگائی کے باعث عوام کا جینا محال ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کے لوگ سچ نہیں بولتے اور جب الیکشن آتے ہیں تو جوابدہی قبول نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ بیدار بنیں اور بی جے پی حکومت کو جوابدہ بنائیں اور اس سے پوچھیں کہ مہنگائی کیوں بڑھ رہی ہے ، عوام کو راحت دینا حکومت کی بڑی ذمہ داری ہے، جس کو وہ پوری کیوں نہیں کر رہی۔ یہ مطالبہ حکومت سے کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر لالچ اور جھوٹ کی حکومت ہونے کا الزام لگایا۔ وہیں کہا کہ اتر پردیش میں حکومت اشتہارات پر ہزاروں کروڑ روپے خرچ کر رہی ہے، لیکن کسانوں کو کھاد فراہم کرنے سے قاصر ہے۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی کو ختم کرنے کیلئے سب کو ساتھ مل کر لڑنا ہو گا۔
دوسری طرف راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھڑگے نے مرکز کی مودی حکومت پر مہنگائی پر قابو نہ پانے اور عوامی مفاد میں پارلیمنٹ میں بولنے کا موقع نہ دینے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ اپوزیشن کو کام کرنے نہیں دے رہی اورعوامی مفاد میں بولنے والوں کے منہ بند کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سچ بولنے اور لکھنے والوں پر مقدمہ درج کیا جاتا ہے اور جو کام کرتے ہیں انہیں کام نہیں کرنے دیا جاتا، یہ ہے مرکزکی بی جے پی حکومت۔انہوں نے کہا کہ ارکان پارلیمنٹ ایوان میں عوامی مفادات کو سامنے رکھنا چاہتے ہیں، لیکن انہیں بولنے پر معطل کر دیا جاتا ہے اور حکومت کے وزرا کہتے ہیں کہ یہ ان کا جرم ہے۔ مفاد عامہ کے مسائل اٹھانا جرم ہے تووہ بار بار اٹھائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے مطالبات اور پٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی طرف حکومت کی توجہ مبذول کرانے کی کوشش کی گئی، لیکن انہیں موقع نہیں دیا جا رہا ہے اور ان کا منہ بند کر رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS