وادیٔ کشمیر میں تازہ برفباری ،خوبصورت نظارے مگر مقامی لوگوں کی مشکلات میں اضافہ

    0

    سرینگر(صریر خالد،ایس این بی): وادیٔ کشمیر میں آج ایک بار پھر بھرپور برفباری ہو رہی ہے جسکی وجہ سے یہاں اور بقیہ دنیا کے درمیان زمینی و ہوائی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔برف کی تازہ سفید چادر کے ماحول کو اپنی آغوش میں لینے سے تاہم کئی دنوں سے جاری سردی کی شدید لہر کا زور کسی حد تک ٹوٹ گیا ہے۔
    محکمۂ موسمیات کے ماہرین نے پہلے ہی ہلکی سے درمیانہ درجہ کی برفباری کی پیش گوئی کی ہوئی تھی جو نہ صرف درست ثابت ہوئی بلکہ کئی علاقوں میں بھاری برفباری ہوئی اور ہورہی ہے۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ شمالی کشمیر میں معروف سیاحتی مرکز گلمرگ میں دو فٹ کے قریب تازہ برف جمع ہوئی ہے جبکہ یہاں کے دیگر علاقوں میں بھی برف کی موٹی تہہ میں متواتر اضافہ ہورہا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سنیچر کی صبح سویرے تقریباََ پوری وادی میں ایک ساتھ برفباری ہونا شروع ہوگیا تھا اور اس رپورٹ کے لکھے جانے تک ہر ہر علاقہ میں کہیں ہلکی اور کہیں بھاری برفباری کے جاری ہونے کی اطلاعات مل رہی تھیں۔
    جنوبی کشمیر میں قاضی گنڈ اور بانہال کے درمیاں بھاری برفباری ہونے کی وجہ سے صبح سویرے ہی سرینگر-جموں شاہراہ کو بند کردیا گیا تھاذرائع نے بتایا کہ اس علاقہ میں بھاری برفباری ہونے کی وجہ سے ٹریفک حکام نے شاہراہ کو فوری بند کرنے کا فیصلہ لیا۔ان ذرائع نے بتایا کہ ٹریفک پولس کے اہلکار لاؤڈ اسپیکر پر اعلان کرتے ہوئے ڈرائیوروں سے واپس لوٹنے کیلئے کہہ رہے تھے تاکہ وہ اس خطرناک شاہراہ پر درماندہ نہ ہوجائیں۔عینی شاہدین نے بتایا کہ اعلان کرنے والے اہلکار کہہ رہے تھے کہ ایک تو برفباری کی وجہ سے پھسلن کا خطرہ ہے اور دوسرا کئی مقامات پر برفانی یا مٹی کے تودے گر آںے کا احتمال پیدا ہوگیا ہے۔واضح رہے کہ وادیٔ کشمیر اور بقیہ دنیا کو جموں کے راستے ملانے والی یہ واحد کارآمد سڑک نوکدار اور پُر پیچ پہاڑوں پر سے گذرنے کی وجہ سے بارش یا برفباری کے دوران ناکارہ ہوکے رہ جاتی ہے اور بعض اوقات ہزاروں گاڑیوں اور مسافروں کو کئی کئی دن کیلئے درماندہ ہوکر مشکلات سے دوچار رہنا پڑتا ہے۔
    سرینگر میں شہری ہوا بازی کے ایک حاکم نے بتایا کہ رن وے پر بھاری برف جمع ہونے اور دھندلاہٹ میں جہازرانوں کو صاف نہ دکھائی دینے کی وجہ سے ہوائی ٹریفک درہم برہم رہا۔فیس بُک پر مسافروں کی جانب سے شائع کی گئی تصاویر سے ہوائی اڈے کا منظر مسافروں سے کھچاکھچ بھرے کسی بس اڈے کے جیسا لگ رہا تھا۔
    محکمۂ موسمیات کے ایک افسر نے بتایا کہ 22اور24جنوری کے درمیان برفباری کی پہلے ہی پیشگوئی کی جاچکی تھی۔انہوں نے کہا کہ کئی علاقوں میں اتوار کی شام تک کافی برف جمع ہوسکتی ہے جسکے بعد موسم میں بہتری آںے کی امید ہے۔
    برفباری کی وجہ سے وادیٔ کشمیر میں معمول کی زندگی پھر سے بُری طرح متاثر ہوگئی ہے۔چناچہ مختلف علاقوں میں ابھی پچھلی بار گری برف کے انبار موجود تھے اور ابھی تازہ برفباری ہوئی جسکی وجہ سے عبورومرور میں دقعتیں آرہی ہیں۔معلوم ہوا ہے کہ دوردراز علاقوں میں کئی چھوٹی بڑی سڑکیں بند ہوگئی ہیں جبکہ بجلی سپلائی،جو ویسے بھی سردیوں میں انتہائی حد تک متاثر رہتی ہے،بھی بُری طرح متاثر ہوئی ہے۔تازہ برفباری کے بعد تاہم درجۂ حرارت میں کسی حد تک بہتری محسوس کی جا رہی ہے۔

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS