ارنب گوسوامی کی وہاٹس ایپ بات چیت کا معاملہ قومی سکیورٹی سے وابستہ ہے

    0

    ناگپور: مہاراشٹر سرکار اس بارے میں قانونی رائے لے رہی ہے کہ بالاکوٹ ہوائی حملے کے سلسلے میں ری پبلک ٹی وی کے چیف اڈیٹر ارنب گوسوامی کی مبینہ وہاٹس ایپ بات چیت کے حوالے سے کیا ان کے خلاف ’سرکاری رازداری قانون‘ کے تحت کارروائی کی جا سکتی ہے۔ ریاست کے ایک وزیر نے ہفتہ کو یہ جانکاری دی۔ 
    مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ نے یہاں پریس کانفرنس میں مرکز سے یہ بھی جاننا چاہا کہ ارنب گوسوامی کو (بالاکوٹ ہوائی) حملے کے بارے میں حساس جانکاری کیسے ملی۔ وہ گوسوامی اور براڈ کاسٹ آڈیئنس ریسرچ کائونسل (بارک) کے سابق سربراہ پارتھو داس گپتا کے درمیان ہونے والی مبینہ بات چیت کا ذکر کر رہے تھے جس میں تذکرہ کیا گیا ہے کہ گوسوامی کو 2019 کے اس ہوائی حملے کی جانکاری تھی۔ انڈین ایئر فورس (آئی اے ایف) نے 26 فروری 2019 کو پاکستان کے بالاکوٹ میں دہشت گردوں کے ایک تربیتی کیمپ پر ہوائی حملہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ’وہاٹس ایپ بات چیت سے چونکانے والا انکشاف ہوا کہ حقیقی واقعہ سے 3 دن پہلے ارنب کو بالاکوٹ ہوائی حملے کی جانکاری تھی۔‘ 
    وزیر نے کہا کہ ’ہم مرکزی سرکار سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ گوسوامی کو حملے کے بارے میں اتنی حساس جانکاری کیسے ملی جو صرف وزیراعظم، وزیر دفاع، فوجی سربراہ اور کچھ چنندہ لوگوں کے ہی پاس ہوتی ہے۔‘ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ قومی سکیورٹی سے وابستہ ہے اور مرکزی سرکار کو اس پر جواب دینا چاہیے۔ دیشمکھ نے کہا کہ ’مہاراشٹر سرکار اس سلسلے میں قانونی رائے لے رہی ہے کہ کیا ریاست کا محکمہ داخلہ سرکاری راز داری قانون 1923 کے تحت اس سلسلے میں قانونی کارروائی کر سکتا ہے۔‘

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS