یونیفارم پرفرقہ واریت کے پیچھے’جامع ثقافت‘کے خلاف سازش :نقوی

0
image:aninews.in

نئی دہلی، (یو این آئی) : مرکزی وزیر برائے اقلیتی امورمختارعباس نقوی نے کہا ہے کہ کسی بھی ادارے کے ڈریس کوڈ، ڈسپلن، ڈیکورم ڈسیزن کو ’فرقہ وارانہ رنگ دے کر کیل ٹھونکنے‘کے پیچھے ہندوستان کی ’جامع ثقافت‘کے خلاف سازشی جنون ہے۔ نقوی نے بدھ کو یہاں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اپنے ملک میں اقلیتوں پر جرائم اور مظالم کا جنگل بن چکا پاکستان ہمیں رواداری اور سیکولرازم کا درس دے رہا ہے ۔ پاکستان میں اقلیتوں کے سماجی، تعلیمی، مذہبی حقوق کو بے شرمی کے ساتھ روندا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں مسلمانوں سمیت تمام اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ ، احترام ہندوستان کی ثقافت کا حصہ ہے ۔ نقوی نے کہا کہ دنیا میں رہنے والے ہر 10مسلمانوں میں سے ایک مسلمان ہندوستان میں رہتا ہے۔ ہندوستان میں 3 لاکھ سے زیادہ فعال مساجد ہیں، اتنی ہی دوسری عبادت گاہیں اور 50ہزار سے زیادہ مدارس ہیں، 50 ہزار سے زیادہ اقلیتی تعلیمی ادارے ہیں۔ اس کے علاوہ ملک کے تمام اداروں میں اقلیتوں کی برابر حصہ داری ہے۔ نقوی نے کہا کہ ہمیں اقلیتوں کے تحفظ کا درس دینے والے پاکستان میں جہاں آزادی سے پہلے 1288 مندر تھے ، اب وہاں صرف 31رہ گئے ہیں۔ آزادی کے وقت پاکستان میں اقلیتوں کی آبادی 23فیصد تھی، اب یہ3 فیصد بھی نہیں ہے۔ وہیں بٹوارے کے بعد ہندوستان میں اقلیتی کل آبادی کا 9 فیصد تھے ، وہ بڑھ کر 22 فیصد سے زائد ہو گئے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS