ریاستوں کو 12 ہزارکروڑ روپے کاقرض دے گا مرکز

0

اقتصادی سرگرمیوں کو بڑھاوا دینے کے لیے مرکزی سرکار ریاستوں کو 12,000 کروڑ روپے کا بغیر سود قرض مہیا کرائے گی۔ قرض 50 سال کی مدت کا ہوگا اور یہ سرمایہ جاتی پروجیکٹوں پر خرچ کرنے کے لیے دیا جائے گا۔ 
وزیر خزانہ نرملا ستیارمن نے پیر کو اچانک بلائی گئی پریس کانفرنس میں اس اسکیم کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ 12,000 کروڑ روپے کی رقم میں سے 16,00 کروڑ روپے شمال مشرقی ریاستوں کو اور 900 کروڑ روپے اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش کو دیے جائیں گے۔ انہوں نے بتایاکہ 7,500 کروڑ روپے کی رقم باقی ریاستوں کو دی جائے گی۔ وہیں 2,000 کروڑ روپے ان ریاستوں کو دیے جائیں گے جنہوں نے پہلے بتائی گئی اصلاحات کو پورا کر لیا ہوگا۔ سیتارمن نے اسکیم کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ پوری رقم نئے یا موجودہ سرمایہ جاتی پروجیکٹوں پر خرچ کی جا سکے گی۔ سیتارمن نے کہا کہ ریاستیں ٹھیکیداروں اور سپلائی کرنے والوں کے لیے بلوں کا نمٹارہ بھی اس سے کر سکتی ہیں لیکن پوری رقم کی ادائیگی 31 مارچ 2021 سے پہلے کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ یہ قرض ریاستوں کی قرض کی حد سے الگ ہوگا۔ 50 سال بعد ریاستوں کو اس کی ادائیگی ایک بار میں کرنی ہوگی۔  وزیر خزانہ نے مرکزی سرکار کے ذریعہ 25,000 کروڑ روپے کے اضافی سرمایہ جاتی اخراجات کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اضافی رقم سڑک، دفاعی ڈھانچے، پانی کی سپلائی اور شہری ترقیات پر خرچ کی جائے گی۔ یہ 4.13 لاکھ کروڑ روپے کے طے شدہ بجٹ کے علاوہ ہوگی۔ دوسری جانب معیشت میں مانگ کو بڑھاوا دینے کے لیے سرکار نے اس سال اپنے اہلکاروں کو ایل ٹی سی کے عوض نقد وائوچر دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان وائوچر کا استعمال صرف ایسی غیر خوردنی اشیا خریدنے کے لیے کیا جا سکتا ہے جن پر جی ایس ٹی لگتا ہے۔  نرملا سیتارمن نے پیر کو یہ اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ اہلکار ان وائوچر کا استعمال ایسی چیزوں کو خریدنے کے لیے کر سکتے ہیں جن پر جی ایس ٹی کی شرح 12 فیصد یا زائد ہے۔ ہر 4 سال میں سرکار اپنے اہلکاروں کو ان کی پسند کی کسی جگہ کے سفر کے لیے ایل ٹی سی دیتی ہے۔ اس کے علاوہ ایک ایل ٹی سی انہیں ان کی آبائی ریاست کے سفر کے لیے دیا جاتا ہے۔ سیتارمن نے کہا کہ کووڈ19- وبا کی وجہ سے اہلکاروں کے لیے اس سال سفر کرنا مشکل ہے۔ایسے میں سرکار نے انہیں نقد وائوچر دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسے 31 مارچ 2021 تک خرچ کرنا ہوگا۔ ایل ٹی سی کے لیے سرکار 5,675 کروڑ روپے خرچ کرے گی۔ وہیں سنٹرل پبلک سیکٹر انٹرپرائزز اور بینکوں کو 1,900 کروڑ روپے خرچ کرنے ہوں گے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ اس قدم سے 19,000 کروڑ روپے کی مانگ پیدا ہوگی۔ اگر آدھی ریاستوں نے اس رہنما ہدایت پر عمل کیا تو 9,000 کروڑ روپے کی مانگ مزید پیدا ہوگی۔ 
 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS