مارچ کے پہلے ہفتے میں CAA کا نفاذ ممکن

0
مارچ کے پہلے ہفتے میں CAA کا نفاذ ممکن
مارچ کے پہلے ہفتے میں CAA کا نفاذ ممکن

نئی دہلی: شہریت ترمیمی قانون مارچ کے پہلے ہفتے سے نافذ ہو جائے گا۔ حکومتی ذرائع کے مطابق سی اے اے قوانین کو اگلے ماہ کے پہلے ہفتے میں نافذ کیا جا سکتا ہے۔ این ڈی ٹی وی کے ذرائع کے مطابق سی اے اے کے قوانین مارچ کے پہلے ہفتے یا اس کے بعد کسی بھی دن لاگو ہو جائیں گے، ان ضوابط کے نفاذ کے ساتھ ہی سی اے اے قانون نافذ ہو جائے گا۔

حکومت کے اعلیٰ ذرائع نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ نافذ کرنے سے پہلے سی اے اے، ایک مناسب پورٹل تیار کر لیا گیا ہے، حکام نے کہا کہ ضوابط تیار ہیں اور آن لائن پورٹل بھی تیار ہے، کیونکہ پوری کارروائی آن لائن ہوگی۔ درخواست دہندگان کو اس سال کی نشاندہی کرنا ہوگی،جس میں وہ سفری دستاویز کے بغیر ہندوستان میں داخل ہوئے تھے۔ درخواست گزاروں سے کوئی دستاویز نہیں مانگی جائے گی۔

سی اے اے قانون یعنی شہریت ترمیمی ایکٹ 2019 3 پڑوسی ممالک پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والی ان اقلیتوں کو ہندوستانی شہریت دینے کا راستہ کھولتا ہے، جنہوں نے طویل عرصے سے ہندوستان میں پناہ لے رکھی ہے۔ اس قانون میں کسی بھی ہندوستانی کی شہریت چھیننے کا کوئی انتظام نہیں ہے، چاہے وہ کسی بھی مذہب کا ہو۔

آئندہ لوک سبھا انتخابات سے پہلے جاری کیا جائے گا اور فائدہ اٹھانے والوں کو ہندوستانی شہریت فراہم کرنے کا عمل جلد شروع ہو جائے گا۔دسمبر 2019 میں پارلیمنٹ سے سی اے اے پاس ہونے اور صدر کی طرف سے منظوری ملنے کے بعدملک کے کچھ حصوں میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ چار سال سے زیادہ کی تاخیر کے بعد، سی اے اے کے نفاذ کے لیے ضوابط بنانے کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں: عام آدمی پارٹی نے لوک سبھا امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا

متنازع سی اے اے کو نافذ کرنے کا وعدہ مغربی بنگال کے گزشتہ اسمبلی انتخابات اور لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کا ایک بڑا انتخابی ایشو تھا۔ مودی حکومت بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان سے ستائے ہوئے غیر مسلم تارکین وطن – ہندو، سکھ، جین، بودھ، پارسی اور عیسائی، جو 31 دسمبر 2014 تک ہندوستان آئے تھے، کو ہندوستانی شہریت فراہم کرنا چاہتی ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS