سینتیس سال کی سزا بھگتنے والے بے گناہ شخص کا پولیس کے خلاف مقدمہ

0
image:floridaphoenix.com

واشنگٹن : (یو این آئی/اسپوتنک) ریپ اور قتل کے الزام میں امریکی جیل میں 37 سال کی سزا بھگتنے کے بعد ڈی این اے شواہد کی بنیاد پر بے گناہ پائے جانے والے ایک شخص نے پولیس افسران اور ایک فارنسک ڈینٹسٹ کے خلاف عدالت میں مقدمہ دائر کیا ہے۔’ٹیمپا بے ٹائمز‘نے رپورٹ کیا کہ 56 سالہ رابرٹ ڈو بوئس کو 1983 میں باربرا گرامز کے ریپ اور قتل کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی تھی،لیکن بعد میں اس کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کر دیا گیا۔ گزشتہ سال نئے ٹسٹ اورڈی این اے شواہد نے ثابت کیا کہ اس نے باربرا کو قتل نہیں کیا تھا،جس کے بعد اسے اگست 2020 میں جیل سے رہا کردیا گیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق تین سابق جاسوسوں،ایک سابق پولیس سارجنٹ اور ایک فارنسک ڈینٹسٹ کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے جس میں ڈوبوئس کو ملوث کرنے اور باربرا کے قتل میں جھوٹے شواہد گھڑنے کا الزام ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS