پاکستان کے راستے افغانستان کے لیے گیہوں کی کھیپ فروری سے

0
https://www.asianage.com/

اسلام آباد، (پی ٹی آئی) بحران زدہ افغانستان کے لیے پاکستان کے راستے ہندوستان کی جانب سے بھیجے جانے والی گیہوں کی کھیپ کی سپلائی کا آغاز آئندہ ماہ سے ہونے کا امکان ہے۔ میڈیا میں ہفتہ کو آنے والی خبر کے مطابق ہندوستان اور پاکستان نے مہینوں کی بات چیت کے بعد افغانستان کے لیے گیہوں کی سپلائی کے طور طریقوں پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ ملک میں سامنے آنے والے انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے افغانستان کو ہندوستان بے روک ٹوک انسانی امداد فراہم کرنے کی وکالت کرتا رہا ہے۔ وہ پاکستان کے راستے روڈ ٹرانسپورٹ کے ذریعہ 50,000 ٹن گیہوں اور دوائیں افغانستان بھیجنے کا پہلے ہی اعلان کر چکا ہے۔ طالبان کے کابل پر قبضہ کے بعد انسانی صورتحال بگڑنے پر پاکستان نے گزشتہ سال ہندوستان کو اپنے زمینی راستے کا استعمال کر کے 50,000 میٹرک ٹن گیہوں افغانستان بھیجنے کی اجازت دی تھی۔ سفارتی ذرائع نے ’دی ایکسپریس ٹربیون‘ اخبار کو بتایا کہ گیہوں بھیجنے کا کام فروری میں شروع ہوگا۔ طے شدہ طور طریقوں کے مطابق ہندوستان کو پہلی کھیپ کے 30 دنوں کے اندر گیہوں کی کل مقدار کا ٹرانسپورٹ کرنا ہے۔ دونوں ملکوں نے اپنے کشیدہ تعلقات کے باوجود افغانستان کو لے کر تعاون کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ طور طریقوں پر متفق ہونے کے لیے دونوں فریقوں میں کئی ہفتوں تک بات چیت ہوئی۔ شروع میں پاکستان اقوام متحدہ کے پرچم تلے اپنے ٹرکوں میں انسانی امداد کا سامان کابل تک پہنچانا چاہتا تھا۔
ہندوستان نے تجویز پیش کی کہ غذائی اجناس کو ہندوستانی یا افغان ٹرکوں میں افغانستان بھیجا جائے۔ بعد میں دونوں فریق اس بات پر رضامند ہوئے کہ گیہوں افغان ٹرکوں کے ذریعہ لے جایا جائے گا اور افغان ٹھیکے داروں کی ایک فہرست پاکستان کے ساتھ شیئر کی گئی۔ دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار احمد نے جمعہ کو اخباری نمائندوں سے کہا کہ اب سبھی انتظام کر لیے گئے ہیں اور پاکستان پہلی کھیپ کی تاریخ کا انتظار کر رہا ہے۔ ہندوستان نے گزشتہ سال اکتوبر کو پاکستان کو ایک تجویز بھیجی تھی جس میں پاکستانی زمین کے ذریعہ افغانستان کے لوگوں کو 50,000 ٹن گیہوں اور حیات بخش دوائیں بھیجنے کے لیے آمد ورفت کی سہولت کا مطالبہ کیا گیا تھا اور 24 نومبر کو اسلام آباد سے اس کا جواب ملا۔
نئی دہلی میں جمعہ کو ایک آن لائن میڈیا بریفنگ میں افغانستان کو انسانی امداد کے بارے میں پوچھے جانے پر وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے کہا کہ سرکار افغان لوگوں کو انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے پر عزم ہے جس میں غذائی اجناس، کووڈ مخالف ٹیکے اور لازمی حیات بخش دوائیں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال گیہوں خرید اور اس کی ٹرانسپورٹیشن کے انتظام پر کام چل رہا ہے اور اس میں کچھ وقت لگتا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS