بنگال میں جانچ کم اور کورونا وائرس کے کیس زیادہ:مرکزی ٹیم

0

کلکتہ :مرکزی حکومت کے ذریعہ بھیجی گئی ٹیم نے بنگال کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنگال میں جانچ کم ہورہی ہیں مگر کورونا وائرس کے مثبت کیس زیاد ہ آرہے ہیں۔کمیٹی نے کہا ہے کہ دہلی،مہاراشٹر اور راجستھان میں زیادہ جانچ ہوئے ہیں اس لئے یہاں کورونا وائرس کے مریض زیادہ ہیں تاہم مغربی بنگال میں جانچ کی اوسط کے اعتبار سے کورونا کے مریض کی تعداد زیادہ ہے۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بنگال میں کورنا وائرس کے مریضوں کی تعداد کہیں زیادہ ہے۔
ملک بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کے آنے کی شرح 4.5فیصد ہے۔جب کہ بنگال میں مریضوں کی جانچ کے اعتبار سے شرح کہیں زیادہ ہے۔مرکزی ٹیم کے مطابق اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بنگال حکومت اعداد و شمار کو چھپارہی ہے 
مغربی بنگال حکومت نے اتوار تک جو اعداد و شمار ظاہر کئے ہیں اس کے مطابق بنگال میں اب تک کل10,893افراد کی جانچ ہوئی ہے جس میں کورونا وائرس کی وجہ سے 20افراد کی موت ہوئی ہے۔اور 461کورونا وائرس کے مریض سامنے آئے ہیں۔جب کہ کرناٹک میں کل 42,964افراد کی جانچ ہوئی ہے،آندھرا پردیش میں 68,00اور مہاراشٹر میں ایک لاکھ سے زاید جانچ ہوئے ہیں۔آندھرا پردیش میں 68,000جانچ ہوئے ہیں اور 10,97کورونا وائرس کے کیس پائے گئے ہیں۔مہاراشٹر میں ایک لاکھ سے زاید جانچ ہوئے ہیں اور 7000کیس مثبت پائے گئے ہیں۔
مرکزی حکومت کے امپاور گروپ کے مطابق ریاستوں کو چار گروپ میں تقسیم کیا گیا ہے۔زیادہ جانچ اور زیادہ مریض اس میں مہاراشٹر اور دہلی آتے ہیں۔زیادہ جانچ کی وجہ سے کورونا کے چین کو توڑنے میں مدد ملے گی۔
 دوسرے گروپ میں کم جانچ، کورونا وائرس کے کم مریض۔اس زمرے میں کیرالہ جیسی ریاست آتے ہیں۔تاہم اب کیرالہ نے بھی جانچ کے عمل میں تیزی لائی ہے۔تیسرے گروپ میں وہ ریاستیں آتی ہیں جہاں جانچ زیادہ ہوئے ہیں مگراس لحاظ سے کورونا وائرس کے مریض کم آئے ہیں۔چوتھے زمرے میں وہ ریاستیں آتی ہیں جہاں کم ٹسٹ ہوئے ہیں اور مریضوں کی تعداد زیادہ سامنے آئے ہیں۔مغربی بنگال بھی انہی ریاستوں میں سے ایک ہے جہاں مریض کی تعداد زیادہ ہے۔
حال ہی میں مغربی بنگال کا دورہ کررہی مرکزی ٹیم اور ریاست کے درمیان اس معاملے میں تکرار ہوئی ہے۔بنگال حکومت کا الزام ہے کہ ریاست کو کم تعداد میں جانچ کٹس دئیے گئے ہیں۔ترنمول کانگریس نے الزام عاید کیا ہے کہ مرکزی ٹیم کے ذریعہ سیاست کی جارہی ہے۔
 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS