،اتر پردیش میں شہریت قانون کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر کاروائی سوشل میڈیا کی متنازعہ پوسٹ کے خلاف بھی ہورہی ہے کاروائی، 76 ایف آئی آر درج

    0

    شہریت قانون اور این آر سی کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ ان پر نقب لگانے کے لیے حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے سخت اقدامات بھی اٹھائے جارہے ہیں۔ اترپردیش میں انتظامیہ کے ذریعہ سوشل میڈیا پر بھی پینی نظر رکھی جارہی ہے۔
    پولیس قابل اعتراض پوسٹ اور افواہ پر کاروائی بھی کررہی ہے۔ اس سلسلے میں اب تک کل 76 ایف آئی آر درج کی گئی ہے، جن میں 108 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ۔ یہی نہیں سوشل میڈیا کے الگ الگ پلیٹ فارم پر کل 15344 پوسٹوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ ان میں ٹویٹر کی 6612 ، فیس بک کی 8577 اور یوٹیوب کی 155 پوسٹ کے ساتھ ہی دیگر پروفائل پوسٹوں کو رپورٹ کرکے کارروائی کی جارہی ہے۔ اترپردیش میں مسقتل کاروائی کی جارہی ہے اور گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ یوپی میں مجموعی طور پر کل 164 ایف آئی آر درج کی جاچکی ہیں ۔ وہیں 879 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور 5312 لوگوں کو حراست میں لے کر پریوینشن کارروائی کی گئی ہے ۔ پولیس کا دعوی ہے کہ ریاست میں لا اینڈ آرڈر پوری طرح سے کنٹرول میں ہے۔ ڈی جی پی دفتر کے مطابق ریاست میں شہریت قانون کے خلاف 10 دسمبر سے اب تک ریاست کے مختلف اضلاع میں احتجاجی مظاہرے ، آتش زنی ، توڑ پھوڑ اور پولیس پر فائرنگ وغیرہ کے واقعات کے سلسلے میں موصولہ اطلاعات کے مطابق کل 164مقدمات درج کئے گئے ہیں، جن میں 879 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں 5312 افراد کو حراست میں لے کر پریوینشن کارروائی کی گئی ہے ۔ جبکہ 288 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں، جن میں 61 پولیس اہلکار فائر آرمس سے زخمی ہوئے ۔ جائے وقوع سے 647 غیر ممنوعہ بور (315 بور ، 12 بور ) کے کھوکا کارتوس، 69 زندہ کارتوس اور 35 غیر قانونی طمنچے بھی برآمد ہوئے ہیں۔

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS