یوکرین : مزاحمت ابھی بھی جاری ہے، تانا شاہ کو چکانی ہوگی اس کی قیمت

0

دانش رحمنٰ
روس اور یوکرین کے بیچ جاری جنگ کا آج ساتواں دن ہے ۔روسی فوج زیادہ سے زیادہ حملے کر کے معصوم شہریوں کو مار رہی ہے ۔ روس کی فوج یوکرین کی راجدھانی
کیف پر پر لگاتار بم برسارہی ہے۔یوکرین کی وزارت خارجہ نے میزائل حملے کی ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا،‘روس بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جنگ کر رہا ہے ۔ جنگ میں عام شہری مارے جا رہے ہیں اور انفراسٹرکچر تباہ کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ روس کا ہدف یوکرین کے بڑے شہر ہیں جن پر روس میزائل داغ رہا ہے۔ روس خود پر لگی پابندی کا بدلا لینے کے موڈ میں نظر آرہا ہے۔ روسی ٹوریزم ایجنسی کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ ٹور آپریٹرز کو روس پر پابندیاں عائد کرنے والے ممالک کے ٹورپیکجز کو فروخت نہ کریں۔ یوکرین نے 6دن میں 6ہزار روسی فوجیوں کو ہلاک کردیا ہے۔
کیف پر قبضے کی جنگ میں یوکرین سے بڑی تعداد میں لوگ ملک چھوڑ رہے ہیں۔ دارالحکومت کیف سے ٹرینوں میں ہجوم کی تصاویر خوفزدہ کرنے والی ہیں۔ اب تک سات لاکھ سے زائد افراد یوکرین چھوڑ کر پڑوسی ممالک میں رہنے لگے ہیں۔ یہ تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔
وہیں یوکرینی صدر ولادیمیر زلنسکی نے پارلیمنٹ سے ورچوئل خطاب میں کہا کہ یورپی یونین اپنے عمل سے ثابت کرے کہ وہ ہمارے ساتھ کھڑی ہے۔ورچوئل خطاب میں صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ اس وقت روسی افواج نے تقریباً تمام ہی بڑے شہر بلاک کردیئے ہیں۔ اس کے باوجود ہم اپنی زمین اور آزادی کے لیے لڑتے رہیں گے۔یوکرین کے صدر نے مزید کہا کہ کوئی بھی طاقت ہمیں توڑ نہیں سکتی، ہم مضبوط ہیں کیوں کہ ہم یوکرینی ہیں۔ ہم اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہے تھے اور اب اپنی بقا کی جنگ لڑرہے ہیں۔ صدر ویلادیمیر زلنسکی نے نیٹو اور مغربی ممالک سے شکوہ کیا کہ ہمیں جنگ کے لیے تنہا چھوڑ دیا گیا ہے۔
روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور آج ہونا ہے۔ یوکرین نے مذاکرات سے قبل جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری جانب انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس (آئی سی جے) یوکرین کے معاملے پر سات اور آٹھ مارچ کو سماعت کرے گی۔ اس میں کچھ حل تلاش کرنے کی امید جتائی جارہی ہے ۔ جس سے جنگ رک سکے۔
آج صبح امریکی صدر نے اپنی اسپیچ میں کہا کہ پوتن نے یوکرین پر حملہ کرکے بہت بڑی غلطی کی ۔
دوسری جانب میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ برطانیہ اور ناٹو اتحادی ’آرٹیکل 5‘ کے تصادم کے خطرے کی وجہ سے نو فلائی زون کو نافذ کرنے سے
انکار کر رہے ہیں، جو 30 ممالک کے اتحاد ناٹوکو جوہری ہتھیاروں سے لیس روس کے ساتھ جنگ پر مجبور کر سکتا ہے۔خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق نیٹو کے
سیکرٹری جنرل نے پولینڈ کے صدر سے یورپی سلامتی پر بات چیت کے بعد کہا ہے کہ ہم ہمیشہ وہی کریں گے جو ہمارے اتحادیوں کی سلامتی کے لیے ضروری ہے۔
یوکرین نیٹو کا رکن نہیں ہے۔ نیٹو کے رکن ممالک یوکرین کو فوجی سازوسامان کے ساتھ ساتھ انسانی اور مالی امداد بھی دے رہے ہیں۔
گوگل نے یوکرین کی صورتحال کے بارے میں کہا ہے کہ روسی حملہ ایک المیہ اور انسانی تباہی ہے۔ گوگل نے یوکرین کے حوالے سے گوگل میپ کے کچھ فیچرز کو بند
کردیا ہے۔ گوگل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ہم مدد کے لیے کچھ اقدامات کر رہے ہیں۔
پولینڈ اور ہنگری کے س اتھ سرحد پار پر درہم برہم حالات کا ذکر کرتے ہوئے اپیل کی کہ اس پہلو کو فوراً اٹھایا جانا چاہئے ۔ واضح رہے کہ یوکرین سے پڑوسی ملکوں میں
جانے کی کوشش کرنے والے ہندوستانیوں کو شدید ٹھنڈ میں گھنٹوں انتظار کرنا پڑ رہا ہے ۔ ترومورتی نے یوکرین کے مغربی پڑوسیوں – رومانیہ ،ہنگری،سلوواکیہ،
پولینڈ،مولدووا کا ذکر کرتے ہوئے ہندوستانی شہریوں کے لئے اپنی سرحدیں کھولنے کے لئے ان کا شکریہ ادا کیا۔ اس دوران انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان پڑوسی
ملکوں اور ترقی یافتہ ملکوں کے شہریوں کو یوکرین سے نکالنے کے لئے ان کی مدد کرنے کو تیار ہے ۔شہری ہوا بازی کے وزیر جیوترادتیہ ایم سندھیا بخارسٹ ایئرپورٹ
پہنچ گئے ہیں۔ جیوترادتیہ سندھیا ایئرپورٹ پہنچے اور ہندوستانی شہریوں سے بات چیت کی۔
حکومت نے یوکرین میں پھنسے ہندوستان کے ہزاروں طلباء کو بچانے کے لیے آپریشن گنگا شروع کر دیا ہے۔ آپریشن گنگا کے تحت آج سے 8 مارچ کے درمیان یوکرین کے
پڑوسی ممالک سے 46 خصوصی آپریشن کیے جائیں گے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS