کولکاتا : وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے جنگل محل کے علاقے میں انتخابی مہم میں حصہ لینے کے بعد آج شام پارٹی کا انتخابی منشور جاری کیا۔انتخابی منشور میں ’دیدی کے 10 وعدے‘ کے تحت طلبا، کسان، قبائلی پسماندطبقات اور خواتین کو پارٹی کی جانب راغب کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ممتا بنرجی نے اپنے انتخابی منشور میں سب سے زیادہ نوجوانوں اور طلبا کو راغب کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ اقتدار میں آئیں تو طلبا کو خو د کفیل بنایاجائے گا اور کریڈٹ کارڈ فراہم کرے گی، جس کے تحت طلبا کو 10 لاکھ روپے کا قرض ملے گا، اس کیلئے کسی بھی ضمانت کی ضرورت نہیں ہوگی اور محض 4فیصد سودلیا جائے گا۔ حکومت طلبا کی ضامن بنے گی۔ممتابنرجی نے کہا کہ طلبا ہمارا مستقبل ہیں۔ بنگالی طلبا کو خود کفیل اور ان کیلئے حصول تعلیم کی راہ آسان کرنے کیلئے’طلبا کریڈٹ کارڈ اسکیم ‘ متعارف کروائی جائے گی اور محض 4 فیصد شرح سودپر 10لاکھ روپے تک کا قرض فراہم کیا جائے گا اور اس کیلئے کوئی ضمانت نہیں دینی ہوگی ، حکومت ضامن ہوگی، نتیجے کے طور پر ، ان کے والدین کو فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے ، پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے، وہ اپنی ٹیوشن فیس جمع کرسکیں گے۔ وزیر اعلی نے دعویٰ کیا ہے کہ کریڈٹ کارڈ کی سہولت کنیاشری ، سکھاشری کیلئے بھی دستیاب ہوگی۔ترنمول کے منشور میں 10-10 امور پر زور دیا گیا ہے، جسے ’دیدی کے 10 وعدے‘کہتے ہیں۔10 وعدوں میں سے ایک میں وزیر اعلیٰ نے ریاست کے تمام خاندانوں کو ماہانہ 500 روپے یا 6000روپے سالانہ دینے کا وعدہ کیا ہے۔ امداد کی رقم او بی سی، شیڈول ذات اور اقلیتوں جیسے پسماندہ طبقات کے خاندانوں کیلئے 1000ماہانہ ہوگی۔ تاہم یہ کنبہ کی خاتون رکن کے نام پر دیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ کے الفاظ میں کھانا، صحت، تعلیم سب مفت میں دستیاب ہیں، لیکن اگر خطرے کے وقت گھر کی لڑکیوں کے ہاتھ میں پیسہ نہیں ہے تو اکثر مشکل ہوتا ہے۔ترنمول کے منشور کے مطابق کرشک بندھو پروجیکٹ سے کسانوں کی سالانہ سبسڈی 10ہزار روپے فی ایکڑ کردی جائے گی۔


ریاست کی حکمراں جماعت نے بھی سال میں 5 لاکھ نئی ملازمتوں کا وعدہ کیا ہے، منشور میں کہا گیا ہے کہ ہر سال ڈیڑھ کروڑ خاندانوں کو دروازے پر راشن پہنچایا جائے گا، اس کے علاوہ ماں کینٹین کے تحت75کروڑ روپے کی سبسیڈی کے ساتھ 5روپے میں کھانا فراہم کیا جائے گا۔ حکمراں جماعت نے آئندہ5 سالوں میں 5لاکھ کروڑ روپے کی نئی سرمایہ کاری لانے کا وعدہ بھی کیا ہے۔ ترنمو ل کانگریس کے منشور میں یہ بھی وعدہ کیا گیا ہے کہ صحت کے شعبے میں ڈاکٹروں، نرسوں اور پیرامیڈیکل کیلئے نشستوں کی تعداد دگنی کردی جائے۔ اساتذہ کی بھرتی کی جائے گی۔اس کے اساتذہ کی سیٹوں کی تعداد دوگنی کی جائے گی۔10 وعدوں کے اختتام پر حکمراں جماعت کے منشور میں بنگلہ آواس یوجنا کے تحت 10لاکھ نئے مکانات اور 24گھنٹے سستی بجلی فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا۔ممتابنرجی نے کہا کہ ان کی حکومت نے غریبوں کیلئے کام کیا ہے۔ لاک ڈائون کے درمیان غیر مقیم مزدوروں کو ہر ممکن مدد پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ کنیاشری اسکیم کو یونیسیف نے ایوارڈ سے نوز ا ہے۔100دن کام کے تحت بنگال پورے ملک میں سرفہرست ہے۔منشور میں کہا گیا ہے کہ کوئی خاتون کم عمر میں ہی بیوہ ہوجاتی ہے توان کو بھی بیوہ الاؤنس ملنا شروع ہو جائے گا۔ہر سال حکومت 4مہینے عوام کے دروازے پر ہوگی۔ عوام کی تمام شکایات کو دور کیا جائے گا۔کنیاشری ، روپاشری جاری رہے گی۔صحت کی دیکھ بھال کو آسان بنایا جائے گا،کسانوں کو سالانہ10ہزار روپے ایکڑ ملے گا،بنگلہ آواس یوجنا میں 33لاکھ مکانات ہیں۔ 25لاکھ مکانات تعمیر ہوں گے۔ترائی دروازوں کو دیکھو۔ پہاڑیوں میں خصوصی بورڈز کی تشکیل ہوگی۔الچکی ، راج بکشی، دیہات میں لڑکیوں کیلئے انگلش میڈیم اسکول اور اسکول کالج قائم کیے جائیں گے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS