جامعہ کے باہر ہزاروں طلباء اور لوگوں نے منفرد انداز میں کیا نئے سال کا استقبال

0

جامعہ میں گزشتہ رات بڑی تعداد میں طلباء اور مقامی لوگوں نے نئے سال کے استقبال میں قومی اور انقلابی ترانے گا کر اس رات کو ’آزادی کی رات‘ کے طور پر منا کر شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اپنا احتجاج درج کیا۔
نئے سال کے استقبال میں پوری دنیا میں طرح طرح کی تقریبات ہوتی رہی ہیں۔ لیکن جس انداز میں جامعہ کے باہر طلباء اور مقامی لوگوں نے سال 2020 کا استقبال کیا، اس سے خوشی بھی ہوئی اور تشویش بھی۔ خوشی اس لئے کہ جن بچوں کو ہم کل کے ملک کا معمار کہتے ہیں، وہ مست نہیں ہیں بلکہ پورے حوش و حواس کے ساتھ اپنے مستقبل پر نظر رکھتے ہوئے حال کے فیصلوں پر پوری طرح بیدار ہیں۔ تشویش اس لئے کہ ملک کے موجودہ حکمرانوں کو ملک کے مستقبل کے ان معماروں کی بات سمجھ نہیں آ رہی۔ وہ ان سے بات بھی کرنا پسند نہیں کر رہے ہیں۔ جامعہ کے گیٹ نمبر 7 کے باہر گزشتہ رات بڑی تعداد میں طلباء اور مقامی لوگوں نے نئے سال کے استقبال میں قومی اور انقلابی ترانے گا کر اس رات کو ’آزادی کی رات‘ کے طور پر منا یا، شہریت ترمیمی قانون اور مجوزہ این آر سی کے خلاف اپنا احتجاج درج کیا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS