مدینہ منورہ میں مسجد قبا کے نزدیک موجود قدیم کنویں کی حقیقت

0
مدینہ منورہ میں مسجد قبا کے نزدیک موجود قدیم کنویں کی حقیقت
مدینہ منورہ میں مسجد قبا کے نزدیک موجود قدیم کنویں کی حقیقت

مدینہ منورہ(یو این آئی): مدینہ منورہ کے علاقے قبا میں قدیم ترین کنواں‘بئراریس’نبی کریمﷺ کے دور سے بھی قبل موجود تھا۔ یہ قدیم کنواں مسجد قبا سے مغربی سمت میں 38 میٹر کی دوری پر موجود ہے۔سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کی رپورٹ کے مطابق اسلامی تاریخ میں‘بئراریس’کنویں کی وجہ شہرت حضور پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت طیبہ کے حوالے سے ہے۔صحیح احادث مبارکہ میں آیا ہے کہ ہمارے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کنویں کا پانی پیا کرتے اور اس کی منڈیر پر بیٹھ کر اکثر وضو بھی کیا کرتے تھے۔

اسلامی تاریخ کا مشہور واقعہ ہے کہ عہد نبوی کے بعد آپﷺ کنویں کی منڈیر پر بیٹھے تھے، پیغمبر اسلام کی انگوٹھی جس پر آپ کی مہر بھی تھی کو انگلی سے نکال کر دیکھ رہے تھے کہ انگوٹھی کنویں میں گر گئی۔آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی انگوٹھی کو نکالنے کے لئے کنویں کو خالی کرایا گیا مگر اس کے باوجود انگوٹھی نہ ملی، اس کے بعد سے اس کنویں کا نام‘بئرالخاتم’یعنی انگوٹھی والا کنواں پڑ گیا۔معروف تاریخ دان یاسر الحجیلی نے بتایا کہ مدینہ منورہ کا علاقہ قبا تاریخ اسلام کے حوالے سے اپنی خاص شہرت رکھتا ہے۔

یہاں اسلام کی سب سے پہلی مسجد‘قبا’تعمیر کی گئی تھی، جبکہ اسی مسجد سے کچھ فاصلے پرمسجد جمعہ بھی موجود ہے جہاں ہمارے پیارے نبی حضرت محمدﷺ وسلم نے پہلی نماز جمعہ ادا کی تھی اسی نسبت سے اس مسجد کا نام مسجد جمعہ رکھ دیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: سویڈن میں قرآن شریف کی بے حرمتی کرنے ولا ملعون مومیکا گھر میں مردہ پایا گیا

واضح رہے کہ شہر مقدس میں مدینہ منورہ ترقیاتی اتھارٹی کی جانب سے ترقیاتی کام تیزی سے جاری ہیں، جس کے تحت قباء کے علاقے میں 57 مقامات کی تعمیر نو کی جارہی ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS