وزیراعظم نے توسیع اور تعاون پر رکھا ہندوستان کا واضح موقف

0

اس بار برکس کا سربراہ اجلاس جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ میں منعقد ہوا۔ یہ برکس کا 15واں سربراہ اجلاس تھا۔ اس میں روس کے سربراہ ولادیمیر پوتن کو چھوڑ کر برکس کے بقیہ ممبر ملکوں کے سربراہوںنے شرکت کی۔ نظر اس بات پر تھی کہ ممبر ملکوں کے لیڈران کیا کہتے ہیں، وہ اپنے ملک کا کیا موقف پیش کرتے ہیں۔ ہندوستان کے لیے بڑی بات یہ رہی کہ سہ روزہ برکس سربراہ اجلاس کے دوسرے دن 23 اگست، 2023 کو چندریان-3 نے چاند پر بحفاظت لینڈنگ کی۔ اس طرح چاند تک رسائی حاصل کرنے والا ہندوستان چوتھا ملک بن گیا اور یہ کہنے میں اب کسی کو تامل نہیں ہونا چاہیے کہ اسپیس سپرپاورس میں ہندوستان بھی شامل ہو گیا ہے بلکہ ایسا لکھا جا رہا ہے اور یہ بات کہی جا رہی ہے کہ اس سے عالمی سیاست میں ہندوستان کی ساکھ بڑھے گی۔ ویسے یہ حقیقت ہے کہ گزشتہ برسوں میں ہندوستان نے عالمی سطح پر خود کو منوایا ہے۔ یہ احساس دلانے میں کامیاب رہا ہے کہ اس کی اپنی آواز ہے اور اسے نظراندازکرکے عالمی امن کی بات نہیں کی جا سکتی، اس لیے فطری طور پر نگاہیں اس بات پر مرکوز تھیں کہ برکس کے سربراہ اجلاس میں ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی کیا بولتے ہیں، برکس کی توسیع کے سلسلے میں اپنے ملک کا کیا موقف پیش کرتے ہیں۔ وزیراعظم مودی نے سربراہ اجلاس سے اپنے خطاب میں جہاں ایک طرف یہ بات واضح کر دی کہ برکس کی توسیع کی ہندوستان حمایت کرتا ہے وہیں بجا طور پر یہ بات بھی کہی کہ ہمیں آپس میں تعاون بڑھانا ہوگا لیکن توجہ طلب بات یہ ہے کہ ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی نے توسیع کے لیے ’عام اتفاق رائے‘کا استقبال کرنے کی بات کہی ہے یعنی توسیع کے سلسلے میں کوئی ملک اپنی چلانا چاہے تو ہندوستان اس کے لیے تیار نہیں۔ ظاہر ہے، چین کے لیے یہ ایک میسج ہے اور یہ میسج دینا ضروری بھی تھا، کیونکہ دائرہ اثر بڑھانے اور برکس کو اپنے مفاد کے لیے استعمال کرنے کی چین کی کوششیں پوشیدہ نہیں ہیں۔n

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS