راجستھان میں حکومت گرانے کی سازش کے معاملے پر کانگریس اور بی جے پی میں گھمسان مچا

0

جے پور : راجستھان میں حکومت گرانے کے لئے کی گئی سازش کے معاملے پر برسراقتدار کانگریس پارٹی اور بھارتیہ جنتاپارٹی کے درمیان گھمسان مچا ہوا ہے۔
وزیراعلی اشوک گہلوت نے نائب وزیراعلی کے عہدے سے برطرف سچن پائلٹ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ان کی بڑی خواہش نے ہی انہیں غلط کرنے کے لئے مجبور کیا ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ پائلٹ  اپنے 18 ساتھیوں کے ساتھ علیحدہ گروپ بناکر ہریانہ کے ایک ریسورٹ میں ہیں۔ قانون ساز اسمبلی کی میٹنگ میں نہ آنے پر وہپ کی خلاف ورزی کرنے کے معاملے میں اسمبلی کے اسپیکر ڈاکٹر سی پی جوشی کے نوٹس کے بعد یہ معاملہ تب قانونی لڑائی میں الجھ گیا جب پائلٹ نے اسے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا۔
عدالت میں اس معاملے کی سماعت 20 جولائی کو ہوگی۔ تب تک ڈاکٹر جوشی پر کوئی کارروائی نہیں کرپائیں گے۔
اس دوران ایک آڈیو سامنے آنے کے بعد کانگریس نے بی جے پی پر ایم ایل اے کی خرید و فروخت کا الزام لگایا اور اس معاملے کی اسپیشل پروٹیکشن گروپ (ایس او جی) میں شکایت درج کرائی۔ اس آڈیو کی بنیاد پر ایم ایل اے بھنور لال شرما کے خلاف بھی انسداد بدعنوانی بیورو میں شکایت درج کی گئی ہے۔
ایس او جی کی ایک ٹیم کل ہریانہ کے مانیسر بھی گئی تھی  لیکن وہاں کوئی رکن اسمبلی نہیں ملا۔ اس آڈیو میں ایک مرکزی وزیر کا نام سامنے آنے کے بعد بی جے پی نے آڈیو کی حقیقت پر سوال اٹھاتے ہوئے اس معمالے کی جانچ مرکزی جانچ بیورو (سی بی آئی) سے کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
کانگریس اس آڈیو کی بنیاد پر بی جے پی ارکان اسمبلی کی خریدو فروخت کا الزام لگا رہی ہے۔ دوسری جانب کانگریس ارکان اسمبلی کی باڑھ بندی ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں چل رہی ہے۔ کانگریس کو ڈر ہے کہ بی جے پی ارکان اسمبلی لالچ دے سکتی ہے۔
ارکان اسمبلی کی خرید و فروخت کے معاملے پر بی جے پی بھی تقسم نظر آرہی ہے۔ سابق اسمبلی کے اسپیکر کیلاش میگھوال نے اپوزیشن پارٹیوں کے تعاون سے گہلوت حکومت کو گرانے کا الزام لگایا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS