ممبئی:مہاراشٹرا اسمبلی میں بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنانے کے ایک دن بعدبھارتیہ جنتا پارٹی نے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کا موازنہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی سے کیا ، جب کہ کانگریس کے ایک لیڈر نے دعوی کیا کہ ٹھاکرے کی اسمبلی کی تقریر سے مجلس اتحاد کے رہنما اسد الدین اویسی کی اشتعال انگیز تقریر کے لئے مواد فراہم کرے گی۔
کانگریس رہنما ’سنجے نروپم‘ نے ایودھیا میں بابری مسجد میں متنازع ڈھانچے کو مسمار کرنے پر فخر محسوس کرنے والے ٹھاکرے کے بیانات پر تنقید کی اور مطالبہ کیا کہ اس کا کون سا پہلو مہا وکاس اگھاڑی حکومت کے کم سے کم پروگرام کا حصہ ہے۔ ؟ ’جب وزیراعلیٰ ایوان میں بابری مسجد کی مسماری پر فخریہ انداز میں ذکر کر رہے تھے ‘، اس وقت ایوان میں موجود کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے وزراء اور ممبران ان کی تقریر سے لطف اندوز ہو رہے تھے … کیا اس میں (وزیر اعلیٰ کی تقریر) اتنی کھاد نہیں ہے کہ اویسی کے زہریلے پودوں کی نشوونما کو فروغ دے سکے ؟ ‘نروپم نے پوچھا۔ ٹھاکرے کے اس بیان پر کہ کسانوں کے احتجاج کو روکنے اور اسے ناکام بنانے کے لئے مرکزی حکومت کے اشاروں پر سڑکوں پر کیلیں نصب کی جاتی ہیں ، لیکن جب چین ان کے سامنے آجاتا ہے تو حکومت کا رویہ تبدیل ہوجاتاہے , پر بی جے پی ممبئی کے ممبر قانون ساز اتل بھٹکلکر نے سرحدوں کی حفاظت کرنے والے ہندوستانی فوجیوں کی ’توہین‘ کرنے پر وزیر اعلیٰ پر طنز کیا اور کہا کہ ادھو جی جی مہاراشٹر کے راہل گاندھی بن گئے ہیں … وزیر اعلیٰ کو فوجیوں کے خلاف دئے گئے اپنے بیان سے ملک کی عوام سے معافی مانگنی چاہئے۔ بھٹکلکر نے متنبہ کیا کہ عوام انہیں اس ’راہل گاندھی گیری‘ کے لئے یقینی طور پر سبق سکھائیں گے ۔ اسی دوران آج اسمبلی میں ، بی جے پی کے سینئر رہنما سدھیر منگینٹیور نے متنبہ کیا کہ اگر مختلف محاذوں پر ناکام ثابت ہونے پر اگر ریاست میں صدر راج نافذ کیا جاتا ہے تو شیوسینا کی قیادت والی ایم وی اے حکومت کو کوئی ’فریاد‘نہیں کرنی چاہئے ۔ بدھ کی شام کو ٹھاکرے کی تقریر کے فورا بعد جس کے دوران انہوں نے بی جے پی اور اس کے اعلیٰ رہنماؤں پر شدید تنقید کی تھی، ریاستی قائد حزب اختلاف دیویندر فڑنویس نے چیف منسٹر پر چین پر جھوٹ کا سہارا لینے، ایودھیا میں متنازع ڈھانچے کو مسمار کرنے اور دیگر امور پر الزامات عائد کرتے ہوئے جواب دیتے ہوے کہا تھا کہ وزیراعلیٰ مقصد لوگوں کو گمراہ کرنا تھا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS