کانگریس کے اقتدار میں آنے پرقانون کو ریاست میں نافذ کرنے نہیں دیا جائے گا:گورو گگوئی
نئی دہلی: کانگریس پارٹی کے لیڈر گورو گگوئی نے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کو ’ووٹو ں کے لیے سماج کو تقسیم کرنے کا بی جے پی کا سیاسی ہتھیار‘قرار دیتے ہوئے جمعہ کو کہا کہ آسام میں ان کی پارٹی کے اقتدار میں آنے پر سی اے اے کو ریاست میں نافذ کرنے نہیں دیا جائے گا اور ریاستی سرکار کو سپریم کورٹ میں اس سے منسلک معاملے میں فریق بنایا جائے گا۔
لوک سبھا میں پارٹی کے ڈپٹی لیڈر گگوئی نے ایک انٹرویو میں یہ بھی کہا کہ اس اسمبلی الیکشن میں آسام کی شناحت اور ترقی دونوں دائو پر ہے اور ریاست میںکانگریس کی قیادت والے ’مہاجوت‘(عظیم اتحاد) کے حق میں’امید کی ہوا‘بہہ رہی ہے۔ انہوں نے آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ (اے آئی یو ڈی ایف) کے ساتھ اتحاد کو لے کر کانگریس پر حملے کرنے کے لیے بی جے پی پر نشانہ سادھا اور کہا کہ بدرالدین اجمل کی پارٹی کے ساتھ اتحاد مذہب نہیں، بلکہ اس بات پر مبنی ہے کہ کوئی سی اے اے کے حق میں ہے یا پھر مخالفت میں ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ آسام میں ’مہاجوت‘کی جیت کی صورت میں وہ وزیراعلیٰ کے عہدے کے دعویدار ہوں گے تو گگوئی نے کہا کہ وہ کبھی کسی عہدہ کے پیچھے نہیں بھاگے اور پارٹی کے حساب سے جو کردار فٹ بیٹھتا ہے اس کے مطابق وہ کانگریس کی خدمت کرنے کی توقع رکھتے ہیں۔ واضح رہے کہ گگوئی کے والد ترون گگوئی مئی 2001 سے 2016 تک 3 مدت کار کے لیے آسام کے وزیراعلیٰ رہے۔ ان کا گزشتہ سال نومبر میں انتقال ہو گیا۔
گورو گگوئی نے کہا کہ ان کے والد کے جانے سے جو خلاف پیدا ہوا ہے اسے کوئی نہیں بھر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ان کے (ترون گگوئی کے) ضمیر اور تجربہ کی ہم بہت کمی محسوس کرتے ہیں۔ وہ پہلے شخص ہیں جنہوں نے گزشتہ سال کانگریس کور کمیٹی کی میٹنگ میں تجویز پیش کی کہ آسام اسمبلی الیکشن میں اے آئی یو ڈی ایف اور یکساں نظریہ والی دوسری پارٹیوں کے ساتھ اتحاد کرنا چاہیے۔ ’مہاجوت‘ کے تصور کو پہلے انہوں نے آگے بڑھایا تھا۔‘ غیر قانونی تارکین وطن کے معاملے پر کانگریس کے رخ کے بارے میں پوچھے جانے پر گگوئی نے کہا کہ اس موضوع پر آسام سمجھوتے کے تحت کانگریس کی واضح طور پر تعریف کردہ پالیسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’ہم اس حوالے سے آسام سمجھوتے کی اہمیت اور قدر کو واپس لائیں گے کہ کون ہندوستانی شہری ہے اور کون نہیں ہے۔‘
سی اے اے سے منسلک سوال پر کانگریس لیڈر نے کہا کہ آسام میں ان کی پارٹی کے اقتدار میں آنے پر سی اے اے کو ریاست میں نافذ کرنے نہیں دیا جائے گا اور ریاستی سرکار کو سپریم کورٹ میں اس سے متعلق معاملے میں فریق بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ این آر سی سے باہر رہ گئے کئی ہندوستانی شہریوں کے معاملے ’فارین ٹربیونل‘ میں چل رہے ہیں اور کانگریس کی سرکار بننے پر پورے عمل کو تیز کیا جائے گا اور ان سبھی لوگوں کو این آر سی میں شامل کیا جائے گا جو اصل میں ہندوستانی شہری ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS