ٹریبونلوں میں تقرریوں کے لئے دس دن کا وقت

0

نئی دہلی:(یو این آئی) سپریم کورٹ نے ٹریبونلوں میں کام کاج کو یقینی بنانے کے لئے بار بار جاری ہدایات کی خلاف ورزی کرنے کے لئے پیر کو مرکزی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے ٹریبونلوں میں خالی پڑے عہدوں پر تقرری کے لئے دس دن کا وقت دیا ہے۔چیف جسٹس این وی رمن، جج سوریہ کانت اور جج انیرودھ بوس پر مشتمل بنچ نے کہاکہ مرکزی حکومت ٹریبونلوں کے مناسب کام کاج کو یقینی بنانے کے لئے بار بار جاری رہنما ہدایات پر عمل نہیں کررہی ہے۔
عدالت نے اسی دوران پارلیمنٹ میں منظور ٹریبونل ریفارم بل۔2021کے منظور ہونے پر تنقیدی تبصرہ بھی کیا۔ بنچ نے مرکزی حکومت کی طرف سے پیش سالیسٹر جنرل تشار مہتہ سے پوچھا کہ عدالت کی طرف سے باطل قرار دیئے گئے التزامات کے ساتھ بل کیوں پیش کیا گیا؟
اس پر مسٹر مہتہ نے کہاکہ ٹریبونل سے منسلک معاملات میں اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال خود پیش ہورہے ہیں۔ اس لئے اس معاملے میں کوئی بھی تبصرہ کرنے کے لئے انہیں اٹارنی جنرل سے مشورہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے اس کے لئے عدالت سے وقت دینے کی درخواست کی۔عدالت نے مسٹر مہتہ سے ٹریبونل میں خالی عہدوں پر بھرتی کے بارے میں معلومات کیا لیکن انہوں نے اس کے لئے دس دن کا وقت مانگا۔جج رمن نے کہا کہ جب بھی ہم پوچھتے ہیں کہ تقرریوں کا کیا ہوا، تو کہا جاتا ہے کہ یہ پروسیس میں ہے۔ پروسیس کے تحت ہونے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ ہم آپ کو دس دن دیں گے اور امید ہے کہ تقرریاں ہوجائیں گی۔بنچ نے معاملات کو دس دن کے لئے ملتوی کرتے ہوئے حکم میں کہا کہ ہمیں یقین دلایا گیا ہے کہ تقرریاں پروسیس کے تحت کی جاتی ہیں۔ ہم مزید دس دن حکومت کو دے رہے ہیں۔ ان معاملات کا التوا ہونا ٹریبونل میں اراکین کی تقرری کے راستے میں نہیں آنا چاہئے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS