میڈیا کے ذریعے مجھ سے بات کرنے کی ضرورت نہیں،’ سونیا گاندھی کی جی 23 رہنماؤں کو نصیحت

0
image:ndtv.in/india-news

نئی دہلی (ایجنسی): مرکزی اپوزیشن پارٹی کانگریس میں تعطل کے درمیان کانگریس ورکنگ کمیٹی کا اجلاس (سی ڈبلیو سی) آج منعقد ہورہا ہے۔ کانگریس صدر سونیا گاندھی نے اس اہم میٹنگ میں جی 23 رہنماؤں کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ میں پارٹی کی عارضی صدر ہوں اور مجھے بات کرنے کے لیے میڈیا کی مدد لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ سونیا گاندھی نے پارٹی کے اندر جاری تنازع کو خاص کر جی 23 کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ’’کل وقتی اور موجودہ کانگریس صدر‘‘ کی حیثیت کو واضع کیا جی 23 کے لیڈر لمبے وقت سے تنظیم میں تبدیلیوں اور موثر قیادت کے لیے انتخابات کی وکالت کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے اصرار کیا کہ ، “اگر آپ مجھے بولنے کی اجازت دیتے ہیں تو میں ایک کل وقتی اور موجودہ صدر ہوں …” انہوں نے جی 23 رہنماؤں کو نصیحت کرتے ہوئے کہا ، “میں نے ہمیشہ ایمانداری کی تعریف کی ہے۔ میڈیا کے ذریعے مجھ سے بات کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ اس لیے ہم سب یہاں کھولی اور ایماندارانہ گفتگو کرتے ہیں۔ لیکن چار دیواری سے باہر جو بات جائے وہCWC کا اجتماعی فیصلہ ہونا چاہیے۔ سونیا گاندھی نے کہا کہ کانگریس کی منظم کرنے کے لیے خود پر قابو اور نظم و ضبط کی ضرورت ہے۔ سونیا گاندھی نے کہا کہ پوری تنظیم کانگریس کو زندہ کرنا چاہتی ہے۔ لیکن اس اتحاد اور پارٹی کے مفادات کو سب سے اہم رکھنے کی ضرورت ہے۔ سب سے بڑھ کر اس کے لیے خود پر قابو اور نظم و ضبط کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کسانوں کی تحریک، وبائی امراض کے دوران،راحت اور امداد اور معاشرے کے نچلے طبقے کے خلاف مظالم پر روشنی ڈالتے ہوئے۔انہوں نے کہا ، “میں نے ان مسائل کو وزیر اعظم کے ساتھ اٹھایا جیسا کہ ڈاکٹر منموہن سنگھ اور راہل گاندھی نے کیا تھا۔ میں شامل فریقوں کے ساتھ بات چیت کر رہی ہوں۔ ہم نے قومی مسائل پر مشترکہ بیانات جاری کیے ہیں اور پارلیمنٹ میں بھی ہماری حکمت عملی کو مربوط کیا ہے۔ پہلی بار پارٹی کے سینئر لیڈر عبوری صدر سونیا گاندھی سے کل وقتی صدر کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ میٹنگ میں سینئر لیڈر غلام نبی آزاد ، کپل سبل وغیرہ کی طرف سے اٹھائے جانے والے مسائل پر بحث کے ساتھ ساتھ مختلف ریاستوں میں کانگریس میں جاری تنازع ، چین کی دراندازی ، مہنگائی ، کسانوں کا مسئلہ اور دیگر موضوعات پر بات چیت متوقع ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS