سونالی پھوگاٹ کا پی اے سدھیر سنگوان حراست میں،پھوگاٹ کے چہرے پر کھرونچ کے نشان

0

صار(ایجنسیاں) : سونالی پھوگاٹ کی موت پر تنازع بڑھتا جا رہا ہے۔ سونالی کے گھر والے یہ ماننے کو تیار نہیں کہ ان کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔ اہل خانہ کا دعویٰ ہے کہ سونالی کو قتل کیا گیا ہے۔ اس دوران گوا پولیس نے اہل خانہ کی شکایت پر سونالی کے پی اے سدھیر سنگوان کو حراست میں لے لیا ہے۔ سونالی کی موت کی اطلاع سب سے پہلے سدھیر نے خاندان کو دی۔
اہل خانہ کا دعویٰ ہے کہ موت کی اطلاع دینے کے بعد سدھیر نے اپنے اور سونالی دونوں کے موبائل فون بند کردیئے۔ دریں اثنا سونالی کے اہل خانہ جو گوا گئے تھے۔ انہوں نے اس کے پوسٹ مارٹم سے متعلق دستاویزات پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پہلے سدھیر سنگوان کو اس کیس کی ایف آئی آر میں نامزد کیا جانا چاہیے۔ اس کے بعد ہی وہ پوسٹ مارٹم کے لیے اپنی رضامندی دیںگے۔
اس دوران گوا پولیس نے سدھیر کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ ان کی گرفتاری کی تاحال تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ سونالی کے بھتیجے مہندر پھوگاٹ نے دعویٰ کیا کہ جب گھر والوں نے سونالی کی لاش دیکھی تو اس کے چہرے پر سوجن


اور کھرونچ کے نشانات تھے۔ مہندر نے کہا کہ ان کی خالہ سونالی کبھی بھی منشیات نہیں لیتی تھیں۔ اگر اس معاملے میں منشیات کی بات کی جا رہی ہے تو کسی نے انہیں کھانے میں ملا کر نشہ دیا ہوگا۔


مہندر نے کہا کہ سونالی نے خود اپنی بہنوں اور ماں کو فون پر بتایا تھا کہ انہیں کھانا غلط لگ رہا ہے۔ سونالی بالکل صحت مند تھیں اور اپنی فٹنس کا بہت خیال رکھتی تھیں۔ ایسے میں 40-42 سال کی عمر میں دل کا دورہ پڑنے کی بات ہضم نہیں ہوتی۔ پی اے سدھیر سنگوان نے اہل خانہ کو فون کیا اور سونالی کی موت کی اطلاع دی۔ اس کے بعد اس نے فون اٹھانا بند کر دیا۔ کچھ دیر بعد اس نے اپنے اور سونالی دونوں کا موبائل فون بند کر دیا۔ گھر والوں کو سدھیر پر شک ہے۔
اس وجہ سے سونالی کے بہنوئی امان پونیا اور خاندان کے دیگر افراد، جو پوسٹ مارٹم کرانے اور لاش کو لینے کے لیے گوا پہنچے، نے گوا پولیس کو پی اے سدھیر اور سکھ دیو کے خلاف شکایت کی ہے۔ مہندر نے کہا کہ گوا پولیس نے اس کیس سے متعلق ایف آئی آر میں سونالی پھوگاٹ کی غیر فطری موت کے بارے میں لکھا ہے۔ سونالی کے گھر والے چاہتے ہیں کہ ایف آئی آر میں دونوں کا نام لیا جائے۔ دوسری جانب گوا پولیس چاہتی ہے کہ پوسٹ مارٹم کا عمل پہلے مکمل کیا جائے، دونوں کو مقدمے میں نامزد کرنے کی کارروائی اس کے بعد کی جائے گی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS