اپنی سالگرہ پر وزیراعظم کا تحفہ

0

آج وزیراعظم نریندر مودی کی سالگرہ تھی۔ 17 ستمبر، 1950کو وہ گجرات کے وڑنگر میں پیدا ہوئے تھے یعنی آج وزیراعظم مودی 72 سال کے ہو گئے۔ وزیراعظم نے سالگرہ جس طرح منائی، وہ قابل تعریف ہے، کیونکہ اپنی سالگرہ کے موقع پر نامیبیا سے آئے 8 میں سے 3 چیتوں کو کونو نیشنل پارک کے کوارنٹین باڑے میں چھوڑ کر یہ اشارہ دے دیا کہ ہمارے لیے جنگلات کے ساتھ جانوروں کی بھی بڑی اہمیت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ’ہمارے دوست ملک نمیبیا اور وہاں کی حکومت کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں کہ جن کے تعاون سے دہائیوں بعد چیتے بھارت کی زمین پرواپس لوٹے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ یہ چیتے نہ صرف نیچر کے تئیں ہماری ذمہ داریوں کا احساس کرائیں گے بلکہ ہماری انسانی قدروں اور روایات سے بھی متعارف کرائیں گے۔‘ وزیراعظم نے اسے ’بدقسمتی‘بتایا کہ ’1952 میں چیتوں کو معدوم قرار دے دیا گیا۔‘ ادھر کانگریس نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ 2008-09 میں منموہن سنگھ حکومت نے ’پروجیکٹ چیتا‘ کو منظوری دی تھی۔ کانگریس کے ٹوئٹر ہینڈل سے چیتا کے ساتھ اس وقت کے مرکزی وزیر جے رام رمیش کی تصویر شیئر کی گئی ہے اور لکھا گیا ہے کہ ’اپریل 2010 میں اس وقت کے جنگلات اور ماحولیات کے وزیر جے رام رمیش افریقہ کے چیتا آؤٹ ریچ سینٹر گئے۔ 2013 میں سپریم کورٹ نے پروجیکٹ پر روک لگائی، 2020 میں روک ہٹی۔ اب چیتے آئیں گے۔‘ ویسے اس سے عدم اتفاق کی گنجائش نہیں ہے کہ چیتوں کے آنے سے مدھیہ پردیش کے شیوپور، کونو نیشنل پارک سے سیاحوں کی دلچسپی بڑھے گی، پہلے سے زیادہ لوگ وہاں جائیں گے۔ انہیں یہ سمجھنے میں آسانی ہوگی کہ نیچر کی حفاظت کرنے کا مطلب ان سبھی چیزوں کی حفاظت کرنا ہے جن کا نیچر کو اہم بنانے میں اپنا ایک رول ہے، اس لیے توجہ صرف اسی بات پر نہیں دی جانی چاہیے کہ کون سے جانور معدوم ہو رہے ہیں، ان کی تعداد میں اضافہ کیسے کیا جائے، توجہ اس بات پر بھی دی جانی چاہیے کہ اپنے ملک سے معدوم ہوچکے جانوروں کو ملک میں واپس کیسے لایا جائے، ان کے لیے وہ ماحول کیسے تیار کیا جائے کہ وہ آسانی سے زندگی بسر کر سکیں۔ یہ کہنے میں تامل نہیں ہونا چاہیے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی سالگرہ پر ملک کو چیتوںکا بیش قیمتی تحفہ دیا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS