طلبا پر شکنجہ کسنے کی کوشش میں پولیس، 1200طلباکے خلاف ایف آئی آر درج

0

علی گڑھ :علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ہوئے ہنگامی حالات کے بعد اب پولےس طلبا پر زبردست طریقہ سے شکنجہ کسنے کی کوشش میں لگ گئی ہے جہاں 15دسمبر کے معاملہ میں متعدد ایف آئی آر درج ہوچکی ہیں وہیں اب دو دن قبل طلبائو شہر کے لوگوں کے ذریعہ نکالے گئے کینڈل مارچ پر بھی پولس نے دفعہ 144 کا حوالہ دیتے ہوئے 1200 طلباپر ایف آئی آر درج کی ہے ،پولیس صرف طلباءپر ہی سخت نہیں ہے بلکہ وہ ہندوادی لیڈران پر بھی ایف آئی آر درج کررہی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق اے ایم یو میں دو دن قبل ہزاروں کی تعدا د میں لوگوںنے جمع ہوکر کینڈل مارچ نکال کر جاں بحق ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا تھا ساتھ ہی شہریت ترمیم قانون اور اے ایم میں ہنگامہ آرائی کے خلاف بھی احتجاج درج کرایا تھا لیکن اب علی گڑھ پولےس نے بغیر اجازت کینڈل مارچ نکالنے پر1200 افرادکے خلاف د فعہ 188 اور341 کے تحت مقدمہ قائم کیا ہے۔ علی گڑھ کے تھانہ سول لائن کے سب انسپکٹر نظام الدین نے مذکورہ معاملہ درج کرایا ہے ،مذکورہ احتجاج میں طلباءکے ساتھ اساتذہ اور غیر تدریسی عملہ بھی شامل ہوا تھااور صدر جمہوریہ ہند کے نام عرضداشت ضلع انتظامیہ کو پیش کی گئی تھی ۔وہیں دوسری جانبشہریت ترمیم قانون کی حمایت میں علی گڑھ کے سینئر پوائنٹ چوراہے پر مظاہرہ کرنا اور ہنومان چالیسا پڑھنا مہنگا ثابت ہوا ہے ۔علی گڑھ پولےس نے آئی پی سی کی دفعہ 188 اور 341 کے تحت مقدمہ قائم کیا ہے ۔جن لوگوں پر مقدمہ قائم ہوا ہے ان میں بھاجپہ کے ضلع ترجمان نشت شرما کے ساتھ کئی ہندو وادی نوجوان لیڈر شامل ہیں۔پولس کا کہنا ہے کہ علی گڑھ میں دفعہ 144 لگی ہوئی ہے ایسے میں بڑی تعداد میںجمع ہونااور عوامی جگہ پر ہنومان چالیساکا پاٹھ کرنے پر مقدمہ قائم کیا گیا ہے ۔وہیں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں طلباءکا احتجاج مسلسل جاری ہے آج بھی علی گڑھ پولس اس وقت حرکت میں آگئی جب خبر ملی کہ بڑی تعداد میں طلباءجمع ہورہے ہیں اور احتجاج درج کرائیںگے ۔ سرکل آفیسر انل سمانیاں نے بتایا کہ خبر ملی تھی کہ بڑی تعداد میں طلباءکینٹین پر جمع ہورے ہیں اور میٹنگ کے لئے باب سید پر جمع ہونگے اسکے پیش نظر بڑی تعداد میں پولس اور آراے ایف تعینات کیا گیا ہے تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS