پی ایم کیئرس فنڈ معاملے میں سپریم کورٹ میں نظرثانی کی عرضی

0

نئی دہلی(یو این آئی) پی ایم کیئرس فنڈ کو نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ فنڈ (این ڈی آر ایف) میں منتقل کرنے کے حکم والی عذرداری خارج کئے جانے کے جائزہ کے سلسلے میں پیر کو سپریم کورٹ میں ایک نظرثانی کی عذرداری دائر کی گئی۔یہ نظرثانی کی عذرداری مکیش کمار نے دائر کی ہے جو اریجنل سوٹ میں انٹروینر تھے ۔ واضح رہے کہ جسٹس اشوک بھوشن کی صدارت والی بنچ نے 18 اگست کو فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ پی ایم کیئرس فنڈ کو این ڈی آر ایف میں منتقل کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ عدالت نے ساتھ ہی کورونا وبا کے لئے نئے نیشنل ڈیزاسٹر اسکیم بنائے جانے کے مطالبے کو ٹھکرادیا تھا۔ عدالت نے کہا تھا کہ کووڈ۔19 کے لئے نئی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اسکیم کی ضرورت نہیں ہے ۔بنچ نے یہ بھی کہا تھا کہ کووڈ۔19 سے پہلے ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایکٹ کے تحت جاری کم از کم معیار ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے لئے کافی ہے ۔ عدالت نے کہا تھا کہ مرکزی حکومت کو اگر لگتا ہے کہ پی ایم کیئرس فنڈ کو این ڈی آر ایف میں منتقل کیا جاسکتا ہے تو اس کے لئے وہ آزاد ہے۔  بنچ نے واضح کیا تھا کہ عطیہ دینے والا شخص ا ین ڈی آر ایف میں بھی عطیہ کرنے کے لئے آزاد ہے ۔ عدالت نے اس عذرداری میں پیدا ہونے والے پانچ سوالوں پر غورکیا تھا ۔ پہلا کیا مرکزی حکومت کووڈ۔19 کے لئے نیشنل اسکیم تیار کرنے کے لئے پابند ہیں؟ دوسرا ۔ کیا مررکزی حکومت نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے تحت راحت کے لئے کم از کم معیار طے کرنے کے لئے پابند ہے ؟ تیسرا، کیا پی ایم کیئرس میں تعاون کرنے پر کوئی پابندی ہوسکتی ہے ۔
عدالت کے سامنے چوتھا اور پانچواں سوال تھا کہ سبھی چندے صرف این ڈی آر ایف میں ہی جمع کرائے جانے چاہئے اور کیا پی ایم کیئرس فنڈ کو این ڈی آر ایف میں منتقل کیا جانا چاہئے ۔عدالت نے ان سوالات کے جواب میں کہا تھا کہ کووڈ۔19 کے لئے نیشنل ڈیزاسٹر منجمنٹ کافی ہے ۔ کووڈ۔19 سے پہلے سے راحت کے کم از کم معیار اس وبا کے لئے کافی ہے ۔ مرکزی حکومت این ڈی آر ایف کا استعمال کرسکتی ہے ، کسی کو بھی پی ایم کئرس فنڈ میں عطیہ دینے سے روکا نہیں جاسکتا اور پی ایم کیئرس کے تحت جمع رقم چیئریٹبل ٹرسٹ کی رقم ہے اور اسے این ڈی آر ایف میں منتقل کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔عدالت نے غیر سرکاری تنظیم سینٹر فار پببلک انٹریسٹ لیٹیگیشن (سی پی آئی ایل) کی عذرداری پر سبھی متعلقہ فریقوں کی دلیلیں سننے کے بعد 27 جولائی کو فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ سماعت کرنے والی بنچ میں جسٹس بھوشن کے علاوہ جسٹس آر سبھاش ریڈی اور جسٹس ایم آر شاہ بھی شامل تھے ۔
 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS