مسئلہ کشمیر :منموہن-مشرف کے ذریعہ تیار 4 نکاتی فارمولے کا معاملہ

0

نئی دہلی(ایجنسیاں) : سپریم کورٹ نے تنازع کشمیر کے حل کےلئے منموہن-مشرف کے 4 نکاتی فارمولے پر عمل درآمد کی درخواست کرنے والے ایک عرضی گزار پر 50,000 روپے کا جرمانہ عائد کیا۔ جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور ہیما کوہلی کی بنچ نے کہا کہ وہ آئی آئی ٹی-بمبئی کے گریجویٹ پربھاکر وینکٹیش دیش پانڈے کی طرف سے داخل عرضی پر غور کرنے کےلئے آمادہ نہیں ہیں۔ درخواست گزار نے اس بات پر زور دیا کہ مسئلے کا فوجی حل نہیں ہو سکتا۔ دیش پانڈے نے ہندوستان کے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ اور پاکستان کے سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے ذریعہ تیار کئے گئے نام نہاد 4 فہرست فارمولے کے نفاذ کی حمایت کی، جس میں خود مختاری، مشترکہ کنٹرول، غیر عسکری کاری اور بغیرباڑوالی سرحد کے مسئلے کا حل شامل ہے۔ درخواست گزار نے مزید کہا کہ ان مسائل پر مزید بات چیت کی جا سکتی ہے۔اس پر بنچ نے کہا کہ عدالت پالیسی معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتی اور یہ پٹیشن ’پبلسٹی انٹرسٹ لٹیگیشن‘کی صورت میں زیادہ ظاہر ہوتی ہے۔ابتدائی طور پر بنچ نے کہا کہ وہ درخواست گزار کے وکیل کو بتارہی ہے کہ اس طرح کی درخواستوں سے عدالت کا وقت ضائع کرنے پر وہ درخواست گزار پر جرمانہ عائد کرے گی۔درخواست گزار کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ اروپ بنرجی نے کہا کہ ملک گزشتہ 70 سالوں میں کشمیر پر پاکستان کے ساتھ’ڈھائی جنگیں‘لڑ چکا ہے، لیکن کوئی حل نہیں نکلا۔ بنچ نے چند منٹ تک سماعت کے بعد کہا کہ وہ درخواست پر غور کرنے کے لیے تیار نہیں ہے اور درخواست گزار پر 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کیاجاتاہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS