سیکولر اور سوشلسٹ الفاظ ملکی آئین کی بنیادی خصوصیات،سپریم کورٹ میں ایک اور عرضی داخل

0

نئی دہلی (ایجنسیاں)کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) کے رکن پارلیمنٹ بنائے وشوم نے سپریم کورٹ میں آئین کے دیباچے سے سوشلزم اور سیکولرزم کے الفاظ کو ہٹانے کی مانگ والی عرضیوں کے خلاف ایک درخواست داخل کی ہے ۔ اپنی درخواست میں سی پی آئی کے رکن پارلیمنٹ نے کہا ہے کہ آئین کے دیباچے سے سوشلسٹ اور سیکولر الفاظ کو ہٹانے کی درخواستیں سیاسی جماعتوں کو مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے کی اہل بناتی ہیں۔ سی پی آئی کی قومی ایگزیکٹو کمیٹی کے ایک رکن نے بی جے پی کے لیڈرسبرامنیم سوامی کی طرف سے داخل زیر التوا درخواست کے تناظر میں کہاکہ یہاں چیلنج کو خفیہ طور پر 42 ویں ترمیم کے لئے کوڈٹ کیا گیا ہے۔ حالانکہ اس درخواست کا واحد مقصد سیاسی جماعت کو مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے کے قابل بنانا ہے۔ سوامی کی درخواست میںآئین کے دیباچہ میں پیش کئے گئے سوشلسٹ اورسیکولرزم کے الفاظ ہٹانے کےلئے ہدایت دینے کی بھی مانگ کی گئی ہے۔اس کے ساتھ ہی عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کے سیکشن 29 اے کی ذیلی دفعہ 5 کو منسوخ کرنے کی ہدایت دینے کی بھی مانگ کی گئی ہے،جس میں کسی بھی سیاسی جماعت کو سوشلزم، سیکولرزم اور جمہوریت کے اصولوں کے تئیں وفادار ہونے کی ضرورت بتائی گئی ہے۔اس معاملے میں مداخلت کرنے کی مانگ کرتے ہوئے ممبرپارلیمنٹ وشوم نے ایڈووکیٹ سری رام پرکٹ کے ذریعہ داخل اپنی درخواست میں کہاکہ پارٹی الیکشن لڑ رہی ہے اور اپنے تمام امیدواروں کے لیے یکساں انتخابی نشان کا مطالبہ کر رہی ہے۔ اس طرح کی درخواست کرتے وقت، یونین یا بلدیہ کو سوشلزم، سیکولرزم اور جمہوریت کے ضوابط کے ساتھ اپنے عقیدے اور وفاداری کی تصدیق کرنی ہوتی ہے۔ وشوم نے اپنی عرضی میں کہا کہ سیکولرزم اورسوشلسٹ آئین کی موروثی اوربنیادی خصوصیات ہیں ۔عرضی گزار کی منشا سیکولرزم اور سوشلزم کو پیچھے چھوڑ تے ہوئے ہندوستانی سیاست پر آزاد انہ حکومت کرنا ہے۔ انہوں نے عدالت سے ملک کے آئینی اقدار کوپھر سے لکھنے کے ایسے رجحان پر روک لگانے کی مانگ کی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS