فلسطینی ایک حکومت کے نہیں ایک ساخت کے مالک بن سکیں گے :بینی گانٹز

    0
    Middle East Moniter

    دو حکومتی حل کے الفاظ’1967 کی سرحدوں کی طرف واپسی‘جیسے مفہوم کا سبب بنتے ہیں یہ ناممکن ہے : اسرائیل
    تل ابیب(ایجنسیاں) : اسرائیل کے وزیر دفاع بینی گانٹز نے مسئلہ فلسطین کے حل کے دو حکومتی حل کو ایک طرف رکھتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی ایک حکومت کے نہیں ایک ساخت کے مالک بن سکیں گے۔گانٹز نے ہفتے کے آخر میں جرمنی کے شہر میونخ میں منعقدہ سیکورٹی کانفرنس کے ایک پینل میں شرکت کی۔ پینل سے خطاب میں وزیر دفاع بینی گانٹز نے کہا ہے کہ فلسطین کا ایک حکومت کا مالک بننا ناممکن ہے۔ آخر میں ہم خود کو دو ساختوں کی شکل میں پاتے ہیں۔ ہماری، فلسطین کی آزادی اور اداراتی انتظام کا احترام ملحوظ رکھنے والی ساخت اور ہماری سکیورٹی ضروریات کا احترام کرنے والی ساخت۔پینل نگران کے اس سوال کے جواب میں کہ کیا آپ دو حکومتی حل کو ممکن کہہ رہے ہیں؟گانٹز نے کہا ہے کہ میں دو مختلف ساختوں کا ذکر کر رہا ہوں۔ دو حکومتی حل پر بات ہمیں ماضی کی شرائط کا پابند کر دیتی ہے۔ دو حکومتی حل کے الفاظ ’1967 کی سرحدوں کی طرف واپسی’ جیسے مفہوم کا سبب بنتے ہیں۔ یہ ناممکن ہے۔ اسی وجہ سے میں نے دو مختلف ساختوں کا لفظ استعمال کیا ہے۔ ہم ایک ساخت کو دوسری کی مدد سے مکمل کریں گے۔ ایک ساخت کے ساتھ فلسطینیوں کے حقوق کو یقینی بنائیں گے اور دوسری طرف اسرائیل کی سلامتی کو۔گانٹز نے کہا ہے کہ مل کر رہنے کا ایک ایسا راستہ ڈھونڈنے کی ضرورت ہے جس میں ہم، فلسطینیوں کو اور فلسطینی، اسرائیل کے وجود کو نظر انداز نہ کریں۔انہوں نے فلسطین کے صدر محمود عباس کے ساتھ دو دفعہ بالمشافہ ملاقات کی یاد دہانی کروائی اور کہا ہے کہ “دونوں فریقین کے درمیان اسٹریٹجک رابطے کے دوام کی اور فلسطینی اقتصادیات کی بحالی کی ضرورت ہے۔

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS