ہمارے سرپرست اعلیٰ سہارا شری نہیں رہے، غم میں سہارا پریوار

0
ہمارے سرپرست اعلیٰ سہارا شری نہیں رہے، غم میں سہارا پریوار
ہمارے سرپرست اعلیٰ سہارا شری نہیں رہے، غم میں سہارا پریوار

لکھنؤ (ایس این بی): سہارا انڈیا پریوار کے بانی، محرک، سرپرست اعلیٰ اور گروپ کے منیجنگ ورکر و چیئرمین ”سہارا شری“ سبرت رائے سہارا کا آج منگل کی شب 10:30 بجے ممبئی کے کوکیلا بین دھیرو بھائی امبانی اسپتال اور میڈیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (کے ڈی اے ایچ) میں حرکت قلب بند ہونے سے انتقال ہوگیا۔ دوراندیش اور قابل تقلید قیادت مہیا کرنے والے 75 سالہ سہارا شری جی کو صحت میں گراوٹ کے بعد 12 نومبر کو اسپتال میں بھرتی کرایا گیا تھا۔ ہمارے سرپرست اعلیٰ سہارا شری میٹااسٹیٹک میلنگ نیسی، ہائی بلڈ پریشر اور شوگر جیسے امراض میں مبتلا تھے۔

سہارا انڈیا پریوار کا ہر ایک شخص اپنے قابل ترغیب سہارا شری کے انتقال سے غمزدہ اور دل کی گہرائیوں سے ان کو نمن کرتا ہے۔ سہارا انڈیا پریوار نے گہرے رنج والم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’سہارا شری جی کا نقصان پورے سہارا انڈیا پریوار کو شدت سے محسوس ہوگا۔ سہارا شری ان سبھی کے لئے ایک رہنما طاقت اور رہنما تحریک کا ذریعہ تھے جنہیں ان کے ساتھ کام کرنے کی سعادت حاصل ہوئی تھی۔ سہارا انڈیا پریوار سہارا شری کی وراثت کو بنائے رکھنے کے لئے پابند عہد ہے اور ہمارے ادارے کو آگے بڑھانے میں ان کے نظریہ کا احترام کرنا جاری رکھے گا۔

10 جون 1948 کو بہار کے ارریہ ضلع میں پیدا ہوئے سہارا شری نے اپنے تجارتی سفر کی شروعات 1978 میں گورکھپور سے صرف2ہزار روپے کی رقم اور تین ارکان کے ساتھ کی اور سہارا انڈیا پریوار کی بنیاد ڈالی، جو آج عظیم پریوار بن گیا ہے۔

ان کی دور اندیش قائدانہ صلاحیت اور صنعتی نظریہ اور اجتماعی کمرشیل ازم کے عہد کے ساتھ شروع ہوئے صنعتی سفر نے کچھ ہی وقت میں ہی بڑی شکل اختیار کرلی۔ انہوں نے ادارہ کو ہمیشہ ایک پریوار ہی مانا اور اسے سب سے اوپر رکھا۔ کثیر الجہات شخصیت کے حامل سہارا شری میں ملک سے محبت کے جذبات کوٹ کوٹ کر بھرے تھے۔ طالب علمی کی زندگی میں این سی سی کے کیڈٹ رہے سہارا شری نے ڈسپلن کی تاعمر پابندی کی، چاہے وہ نجی زندگی ہو یا عوامی زندگی۔ سماجی فرائض کے تئیں ہمیشہ تیار رہنے والے سہارا شری جی نے ہمیشہ آگے بڑھ کر کام کیا۔ وہ چاہے کارگل میں شہید ہوئے فوجیوں کے پریوار کا ہو، بھج میں زلزلہ سے مچی تباہی کی مشکل صورتحال رہی ہو، انہوں نے بڑے سے بڑے فرائض کو انجام دیا۔ ہمدردی کے مجسمہ سہارا شری ایک اعلیٰ پایہ کے مفکر بھی تھے۔ انہوں نے زندگی کے میدان، عملی میدان اور سماجی میدان کے لیے کئی اصولوں کو اپنی تحریروں کے ذریعہ پیش کیا۔

سہارا انڈیا پریوار کے سرپرست اعلیٰ کے انتقال کی خبر ملتے ہی پورا سہارا انڈیا پریوار گہرے رنج وغم میں ڈوب گیا۔ سیاسی، صنعتی، کھیل اورفلمی دنیا کی سرکردہ شخصیات نے سہارا شری کی کرشمائی شخصیت اورتخلیقی صلاحیت کو یاد کرتے ہوئے اظہار تعزیت کیا۔ سماجوادی پارٹی کے سربراہ اور اترپردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ ’سہارا شری سبرت رائے جی کا انتقال اترپردیش اور ملک کے لیے جذباتی نقصان ہے، کیونکہ وہ ایک نہایت ہی کامیاب صنعت کار کے ساتھ ساتھ ایک ایسے بے حد سنجیدہ وسیع القلب شخصیت بھی تھے، جنہوں نے بے شمار لوگوں کی مدد کی، ان کا سہارا بنے۔…نم آنکھوں سے خراج عقیدت‘۔

سماجوادی پارٹی کے لیڈر اور اترپردیش کے سابق وزیر شیوپال یادو نے اپنے پیغام میں کہا کہ سہارا شری سبرت رائے جی کے انتقال کی تکلیف دہ خبر موصول ہوئی ہے۔ ایشور آنجہانی کی آتما کو شانتی دے اور غمزدہ اہل خانہ کو اِس بے انتہا دکھ کو برداشت کرنے کی طاقت عطا کرے۔جذبات سے پُر خراج عقیدت۔سابق ہندوستانی کرکٹر سریش رینا نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ مشہور کھیل پریمی سہارا شری کے انتقال کی خبر سے ہم غمزدہ ہیں۔سابق گورنر عزیز قریشی نے اپنے گہرے رنج وغم کا اظہار کیا۔

مزید پڑھیں:ادے پور میں کنہیا لال کا قتل بی جے پی کے لوگوں نے کیا تھا، وزیر اعلی اشوک گہلوت

انہوں نے سہارا شری کے ساتھ اپنے ذاتی تعلقات کے حوالے سے کہا کہ سہارا شری نے ساری زندگی قومی ہم آہنگی کے فروغ اور انسانی اقدار کے تحفظ کیلئے کام کیا۔ ہندوستان میں دیگر خدمات کی طرح اردو صحافت کیلئے ان کی قابل قدر خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ ہم ان کے لیے دعا گو ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS